سہارنپور کے دیوبند کے گاؤں رنسورہ میں واقع راجباہے کی پٹری ٹوٹنے Rajbahe Derailment سے سیکڑوں بیگھہ کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے۔ جس کی وجہ سے گنے کی فصلیں ڈوب گئیں اور کسانوں کو لاکھوں کا نقصان ہوا۔ گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ سازش کے تحت گاؤں کے ہی کچھ لوگوں نے راجباہے کی پٹری کاٹ دی ہے۔ متاثرہ کسانوں نے اس سازش کا پتہ لگانے اور نقصان فصلوں کا معاوضہ دیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح ہو کہ رنسورہ کے قریب سے گزرنے والے راجباہے کی پٹری گذشتہ دیر رات اچانک ٹوٹ گئی، جس کی وجہ سے آس پاس کے کھیتوں میں سیکڑوں بیگھہ گنے کی فصل میں پانی بھر جانے کی وجہ سے فصل کو نقصان ہوا ہے۔
پیر کے روز صبح سویرے راجباہے کی پٹری ٹوٹ کی اطلاع ملنے پر گاؤں کے کسان پردیپ، منوج اور دیگر کسان موقع پر پہنچے اور انہوں نے گنے کے کھیتوں میں آنے والے پانی کو بمشکل بند کیا۔ پردیپ تیاگی اور دیپک تیاگی کسانوں کے کہنا ہے کہ راجباہے کی پٹری اکثر ٹوٹتی رہتی ہے جس کے باعث کئے مرتبہ کھیتوں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے فصلیں برباد ہوچکیں ہیں۔
انہوں الزام عائد کیا کہ رنجش کے باعث گاؤں کے ہی کچھ لوگ راجباہے کی پٹری کو کاٹ دیتے ہیں جس کی وجہ سے کھیتوں میں پانی بھر جاتا ہے اور فصلیں برباد ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ کھیتوں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے صرف دیپک تیاگی کسان کا ہی 4 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے، جب کہ پردیپ اور منوج کے علاوہ دوسرے کسانوں کا بھی فصلیں برباد ہونے سے کافی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ کے ساتھ مل کر سازش کرنے اور راجباہے کی پٹری کو توڑنے میں ملوث لوگوں کی نشان دہی کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ متاثرہ کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ برباد فصلوں کا معاوضہ انہیں جلد از جلد دلایا جائے'۔