ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر سیاحت و ثقافت اوشا ٹھاکر نے ایک متنازع بیان دیا ہے۔ جس سے ملک بھر میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔
وزیر اوشا ٹھاکر نے متنازع بیان دیتے ہوئے کہا 'مدارس کو دی جانے والی گرانٹ کو بند کردیا جائے کیونکہ مدارس سے دہشت گرد نکلتے ہیں'۔
اس بیان کے آنے کے بعد اب علما کا ردعمل شروع ہو چکا ہے۔
راشٹریہ علماء کونسل کے مرادآباد منڈل صدر عمر فاروق نے وزیر اوشا ٹھاکر کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'مدرسہ وہ جگہ ہے جہاں سے تعلیم اور انسانیت سکھائی جاتی ہے'۔
عمر فاروق نے کہا ہے کہ 'ان ہی مدارس میں بیسیوں مجاہدین آزادی نے تعلیم حاصل کی۔ یہ مدرسے ملک کی شرح تعلیم کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'ایسے وزیر کو اپنی ذہنیت بدلنی چاہئیے اور اپنے دماغ کا ٹریٹمینٹ کرانا چاہئیے'۔
- مزید پڑھیں: اعلی رہنماؤں کا اشفاق اللہ خان کو خراج عقیدت
'ریاست مدھیہ پردیش حکومت کو ایسے لوگوں کو اپنی حکومت سے برخاست کر دینا چاہئیے ایسے لوگوں کو یہ پتا ہونا چاہیے کہ ہم خود اپنے آپ میں مدرسہ چلانے کی اہلیت رکھتے ہیں اور بہت سارے مدرسے ہم چلا بھی رہے ہیں'۔