ریاست اتر پردیش کے کانپور میں وکلا پر مشتمل تنظیم لا ایسوسی ایٹ نے ایک سمینار کا انعقاد کیا، جس میں سی اے اے اور این آر سی احتجاج کے دوران گرفتار کئے گئے بے قصور لوگوں کو قوانین کے بارے میں آگاہ کیا اور مدد کے لئے ہاتھ بھی بڑھائے۔ تنظیم پہلے بھی بے قصور لوگوں کی کافی مدد کرچکی ہے۔
واضح رہے کہ لا اسوسی ایٹ مسلم نوجوان وکلاء کی تنظیم ہے، جو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہوئے احتجاج اور مظاہرے کے دوران پولیس تصادم میں ہوئے مقدمات میں پھنسے ہوئے تمام مسلم نوجوانوں کی مدد کررہی ہے، تنظیم ان کے مقدمات لڑرہی ہے۔ بےقصور نوجوانوں کی ضمانت کے لئے اپنی پوری کوشش کررہی ہے اور بہت سے نوجوانوں کو باعزت بری بھی کرواچکی ہے۔
سمینار کے دوران تنظیم لا ایسوسی ایٹ نے بتایا کہ بہت سے ایسے بےقصور نوجوان جیلوں میں بند پڑے ہیں، جن پر پولیس نے فرضی مقدمات کیا ہے، ان کا نام تو صحیح تھے، مگر پتہ اور ولدیت سب غلط تھے، جس پر وہ خود ہی سرنڈر ہوگئے اگر وہ تھوڑا ٹھہر جاتے اور وکلاء سے مدد لیتے تو ان کی گرفتاری بھی نہیں ہوتی، ایسے نہ جانے کتنے مقدمات اور معاملات ہیں، جس میں پولیس نے زیادتی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پبلک پراپرٹی کے نقصان کے معاملے میں مسلم نوجوانوں پر پولیس نے اس قدر خوف پیدا کردیا تھا کہ اگر کسی مسلم نوجوان پر اس کا الزام عائد ہوا تو اس نے بنا وکلا کی رائے کے ہی نقصان بھرپائی کردی۔
تنظیم نے لوگوں کو بیدار کیا کہ اگر وہ قانون کا سہارا لیتے اور جلد بازی نہ کرتے تو انہیں بڑی راحت مل سکتی تھی، لیکن خوف و ہراس کے معاملے میں اور پولیس کی زیادتی کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے جلد بازی سے کام لیا۔
تنظیم لا ایسوسی ایٹ نے حکومت اور اس کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے یوگی حکومت کے نظریے کو صاف صاف مسلم دشمن قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: بھارت اور پاکستان میچ کے بعد کشمیری طلبہ کے ساتھ مارپیٹ
واضح رہے کہ مسلم نوجوان وکلاء کی تنظیم لا ایسوسی ایٹ فی الحال کانپور میں سی اے اے اور این آر سی سی کے احتجاج اور مظاہرے میں ملزم ٹھہرائے گئے نوجوان پر عائد مقدمات کے خلاف لڑ رہی ہے اور ملزم کے گھر والوں کی معاشی مدد بھی کر رہی ہے۔