حکومت کی طرف سے اس دفعہ کووڈ-19 کے باعث جاری گائیڈلائن میں گھروں میں تعزیہ رکھنے کی اجازت تو دی گئی ہے۔ لیکن انہیں دفنانے کا کوئی نظام نہیں بنایا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے تعزیہ بنانے والے بھی کشمکش میں ہیں۔ اس لیے انہوں نے کم اور صرف چھوٹے تعزیے ہی بنائے۔ اس کے علاوہ انہوں نے جو تعزیعے فروخت بھی کیے ہیں ان کی مناسب قیمت بھی نہیں مل پائی ہے۔ لاک ڈاؤن کی مار برداشت کر رہے تعزیعے بنانے والوں کو محرم سے کافی امیدیں تھیں۔ لیکن کووڈ-19 کی گائیڈلائن نے ان کے امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔
عاشورہ کے روزے کی فضیلت
اس بار تعزیعے بنانے والے اور اس کو فروخت کرنے والوں کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تعزیہ کے خریدار کم ہونے کی وجہ سے انہیں کافی نقصان ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہیں دکان لگانے کے لیے بھی مناسب جگہ نہیں مل رہی ہے۔