ماہ رمضان کے اس مقدس مہینے میں عید کے نزدیک آتے ہی درزی کا کام کرنے والے کاریگر کا کام بہت اچھا چلتا تھا۔ رمضان کے پورے مہینے میں عید کے لیے بنائے جارہے کپڑوں کی وجہ سے درزیوں کا کاروبار کافی اچھا ہوا کرتا تھا لیکن اتر پردیش میں تین روزہ لاک ڈاؤن ہوجانے کی وجہ سے گزشتہ دو سال سے کاروبار متاثر ہورہا ہے۔
ایک وقت تھا جب کپڑے سینے والے درزیوں کے پاس عید کے لیے کپڑے سینے کا کام اتنا زیادہ ہوا کرتا تھا کہ وہ راتوں کو جاگ جاگ کر کام پورا کیا کرتے تھے اور عید کے 15 دن پہلے سے ہی کپڑا لینا بند کر دیتے تھے۔
درزی کا کام کرنے والے محمد نسیم نے بتایا کہ وقت بدلا دور بدلا جب ہمارے پاس عید کے موقع پر کافی کام ہوا کرتا تھا لیکن پچھلے سال ماہ رمضان کے مقدس مہینے میں ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے عید پر کام نہیں تھا تب سے لے کر پورا سال اسی طرح نکل گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال اترپردیس میں ہفتے میں 3 دن کا لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے کاروبار پر بہت برا اثر مرتب ہوا ہے۔ عید کے موقع پر ہم جہاں 100-150 جوڑی کپڑے سلائی کرتے تھے آج اس کی تعداد صرف 20 سے 25 ہی رہ گئی ہے۔
درزی کا کام کرنے والے کاریگروں نے بتایا کہ جو مزدوری پہلے ملا کرتی تھی آج مہنگائی کے دور میں اتنی مزدوری بھی نہیں مل پاتی کہ گھر کا خرچ نکالا جاسکے۔ اس لاک ڈاؤن کے دور میں بہت مشکل سے زندگی بسر ہوپارہی ہے۔