ETV Bharat / state

Narsinghanand Controversial Statement ہندوؤں کو زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی ضرورت، نرسمہانند سرسوتی کا متنازع بیان - ہندوؤں کی آبادی

تنازعات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے یتی نرسمہانند سرسوتی نے ایک بار پھر متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ سناتن دھرم کو دشمنوں سے بچانے کے لیے ہندوؤں کو زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسلام پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کا مقصد صرف دنیا کو تباہ کرنا ہے۔

ہندوؤں کو زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی ضرورت ہے، نرسمہانند سرسوتی
ہندوؤں کو زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی ضرورت ہے، نرسمہانند سرسوتی
author img

By

Published : May 29, 2023, 2:24 PM IST

سنبھل: ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل کے جونا ایرینا کے مہامنڈلیشور سوامی یتی نرسمہانند سرسوتی نے ایک بار پھر متنازع بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب آبادی کنٹرول قانون کو نافذ کرنے میں بہت دیر ہو چکی ہے۔ آبادی کنٹرول قانون بنانے کا اب کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس دوران انہوں نے ہندوؤں سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندو ایک یا دو بچوں کو جنم دیں گے تو سناتن دھرم کے دشمن انہیں مار کر کھا جائیں گے۔

دراصل اتوار کو جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور سوامی یاتی نرسمہانند سرسوتی ایک نجی پروگرام میں سنبھل کے گنور پہنچے تھے۔ اس دوران انہوں نے ہندوؤں سے یگیہ کرنے اور منافقت چھوڑنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ سناتن دھرم خطرے میں ہے، کیونکہ ہندوؤں نے اب یگیہ کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اس لیے اب انہیں یگیہ کرنا شروع کر دینا چاہیے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ہندوؤں سے اپیل کی ہے کہ ہندو زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔ ہندو اپنے بچوں کو ایسا بنائیں کہ وہ اپنے خاندان اور مذہب کی حفاظت کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مذہب، گیتا کرشن اور رام میں ہے۔ ہمیں ان کی تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا۔ اگر ملک میں آبادی کم ہوئی تو بھارت ہندوؤں کی آخری پناہ گاہ ہو گا۔

مزید پڑھیں: Yeti Narsimhanand Controversial Appeal: یتی نرسمہا نند سرسوتی نے ہر گھر ترنگا مہم کی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا

مہمندلیشور نے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں ہندو تقریباً نہ کے برابر ہیں۔ اس لیے اب ہندوؤں کو اپنے بارے میں سوچنا پڑے گا۔ ساتھ ہی آبادی کنٹرول قانون کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ اب ہندوؤں کو قانون سے کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ مسلمان چھ یا سات بچوں کو جنم دیتے ہیں۔ اگر حکومت وقت پر آبادی پر قابو پانے کے قانون کو اچھی طرح سے نافذ کرتی تو ہندو ضرور اس سے مستفید ہوتے۔ لیکن اب آبادی کنٹرول قانون لانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس دوران مذہب اسلام کو نشانہ بناتے ہوئے یتی نرسمہانند سرسوتی نے کہا کہ اسلام کا مقصد صرف دنیا کو تباہ کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن آبادی کنٹرول قانون کے حوالے سے بھی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ سنبھل کے ایس پی ایم پی ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے آبادی کنٹرول قانون کے بارے میں کہا تھا کہ دنیا کے قانون سے اللہ کے قانون پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ حکومت چاہے کتنے ہی قانون بنائے لیکن پیدائش رکنے والی نہیں ہے۔

سنبھل: ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل کے جونا ایرینا کے مہامنڈلیشور سوامی یتی نرسمہانند سرسوتی نے ایک بار پھر متنازع بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب آبادی کنٹرول قانون کو نافذ کرنے میں بہت دیر ہو چکی ہے۔ آبادی کنٹرول قانون بنانے کا اب کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اس دوران انہوں نے ہندوؤں سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندو ایک یا دو بچوں کو جنم دیں گے تو سناتن دھرم کے دشمن انہیں مار کر کھا جائیں گے۔

دراصل اتوار کو جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور سوامی یاتی نرسمہانند سرسوتی ایک نجی پروگرام میں سنبھل کے گنور پہنچے تھے۔ اس دوران انہوں نے ہندوؤں سے یگیہ کرنے اور منافقت چھوڑنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ سناتن دھرم خطرے میں ہے، کیونکہ ہندوؤں نے اب یگیہ کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اس لیے اب انہیں یگیہ کرنا شروع کر دینا چاہیے۔ اس کے ساتھ انہوں نے ہندوؤں سے اپیل کی ہے کہ ہندو زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔ ہندو اپنے بچوں کو ایسا بنائیں کہ وہ اپنے خاندان اور مذہب کی حفاظت کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مذہب، گیتا کرشن اور رام میں ہے۔ ہمیں ان کی تعلیمات پر عمل کرنا ہوگا۔ اگر ملک میں آبادی کم ہوئی تو بھارت ہندوؤں کی آخری پناہ گاہ ہو گا۔

مزید پڑھیں: Yeti Narsimhanand Controversial Appeal: یتی نرسمہا نند سرسوتی نے ہر گھر ترنگا مہم کی بائیکاٹ کا مطالبہ کیا

مہمندلیشور نے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں ہندو تقریباً نہ کے برابر ہیں۔ اس لیے اب ہندوؤں کو اپنے بارے میں سوچنا پڑے گا۔ ساتھ ہی آبادی کنٹرول قانون کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ اب ہندوؤں کو قانون سے کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ مسلمان چھ یا سات بچوں کو جنم دیتے ہیں۔ اگر حکومت وقت پر آبادی پر قابو پانے کے قانون کو اچھی طرح سے نافذ کرتی تو ہندو ضرور اس سے مستفید ہوتے۔ لیکن اب آبادی کنٹرول قانون لانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس دوران مذہب اسلام کو نشانہ بناتے ہوئے یتی نرسمہانند سرسوتی نے کہا کہ اسلام کا مقصد صرف دنیا کو تباہ کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن آبادی کنٹرول قانون کے حوالے سے بھی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ سنبھل کے ایس پی ایم پی ڈاکٹر شفیق الرحمان برق نے آبادی کنٹرول قانون کے بارے میں کہا تھا کہ دنیا کے قانون سے اللہ کے قانون پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ حکومت چاہے کتنے ہی قانون بنائے لیکن پیدائش رکنے والی نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.