ETV Bharat / state

ہندو اور مسلمان متحد ہو کر ملک کے لیے کام کریں: مولانا توقیر رضا

author img

By

Published : Jul 29, 2021, 11:52 AM IST

آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ '2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اُسی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کیا جا سکتا ہے جو اپنے انتخابی ایجنڈے میں 'دنگا کمیشن' کے قیام کا اعلان کرے گی۔'

ہندو اور مسلمان متحد ہوکر ملک کے لیے کام کریں: مولانا توقیر رضا
ہندو اور مسلمان متحد ہوکر ملک کے لیے کام کریں: مولانا توقیر رضا

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملت کونسل (اے آئی آئی ایم سی) نے اپنی ایگزیکٹو کمیٹی کو از سرِ نو تشکیل دیا ہے۔ اس کمیٹی میں فرحت خان کو ضلع صدر منتخب کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بریلی ڈویژن کی ذمہ داری سلیم نورانی کے سپرد کی گئی ہے۔ آئندہ ہفتہ کو مراد آباد میں ڈویژنل سطح پر از سر نو کمیٹی تشکیل دی جائےگی۔

اس موقع پر آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ 'مرکزی اور ریاستی حکومت نے اس ملک کا بہت نقصان کیا ہے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہندو اور مسلمان ساتھ بیٹھ کر بات کریں اور متحد ہوکر ملک کے لیے کام کریں۔'

انہوں نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'جب اتر پردیش میں اکھلیش یادو کی حکومت تھی، تو پوری ریاست میں ایک سو سے زائد فرقہ وارانہ فسادات ہوئے، لیکن جب سے اتر پردیش میں یوگی کی حکومت آئی ہے، تب سے فرقہ وارانہ فساد نہیں ہو رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب بی جی پی کے سیاسی رہنما اقتدار میں نہیں تھے تو یہی لوگ ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات کو منظم طریقے سے انجام دینے کا کام کرتے تھے۔'

ہندو اور مسلمان متحد ہوکر ملک کے لیے کام کریں: مولانا توقیر رضا

کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے کہا کہ 'آئندہ سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اسی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کیا جا سکتا ہے، جو اپنے انتخابی ایجنڈے میں 'دنگا کمیشن' کے قیام کا اعلان کرتی ہے۔'

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اگر 'دنگا کمیشن' تشکیل دینے پر اتفاق رائے نہیں ہوا تو ریاست کی تمام چھوٹی سیاسی جماعتوں کو منظم کر کے تیسرا محاذ تشکیل دیا جائے گا۔'

مولانا توقیر رضا خاں نے 'اے آئی ایم آئی ایم' کے اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں 100 امیدوار انتخابی میدان میں اتارنے کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'یوگی نے اتر پردیش میں صرف اویسی کے چیلینج کو قبول کیا ہے، جبکہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی صوبہ میں موجود ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ یوگی اور اویسی میں اندرونی اتحاد ہے اور اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے لیے اویسی کو یہاں سے چناؤ لڑانے میں بی جے پی کی جانب سے مدد بالواسطہ مدد کی جائےگی۔'

یہ بھی پڑھیں: بریلی: 'سب کا حق فاؤنڈیشن' نے اعظم خان کی رہائی کا مطالبہ کیا

انہوں نے مزید کہا کہ 'بہتر یہ ہے کہ جب اتر پردیش کے سیاسی رہنما تلنگانہ جاکر انتخاب میں شرکت نہیں کرتے ہیں تو پھر اویسی کو بھی اتر پردیش میں نہیں آنا چاہیے۔ رہی بات اویسی کے اتر پردیش میں اپنا نائب وزیر اعلیٰ منتخب کرنے کی تو پہلے انہیں تلنگانہ میں اپنی پارٹی کے کسی رکن کو نائب وزیر اعلیٰ منتخب کرنا چاہیے۔'

مولانا توقیر رضا خاں نے دو بچوں کے قانون پر کہا کہ 'یہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ اس قانون سے سب سے زیادہ ہندو سماج کے لوگ ہی متاثر ہوں گے۔'

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملت کونسل (اے آئی آئی ایم سی) نے اپنی ایگزیکٹو کمیٹی کو از سرِ نو تشکیل دیا ہے۔ اس کمیٹی میں فرحت خان کو ضلع صدر منتخب کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بریلی ڈویژن کی ذمہ داری سلیم نورانی کے سپرد کی گئی ہے۔ آئندہ ہفتہ کو مراد آباد میں ڈویژنل سطح پر از سر نو کمیٹی تشکیل دی جائےگی۔

اس موقع پر آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ 'مرکزی اور ریاستی حکومت نے اس ملک کا بہت نقصان کیا ہے۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہندو اور مسلمان ساتھ بیٹھ کر بات کریں اور متحد ہوکر ملک کے لیے کام کریں۔'

انہوں نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'جب اتر پردیش میں اکھلیش یادو کی حکومت تھی، تو پوری ریاست میں ایک سو سے زائد فرقہ وارانہ فسادات ہوئے، لیکن جب سے اتر پردیش میں یوگی کی حکومت آئی ہے، تب سے فرقہ وارانہ فساد نہیں ہو رہے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب بی جی پی کے سیاسی رہنما اقتدار میں نہیں تھے تو یہی لوگ ریاست میں فرقہ وارانہ فسادات کو منظم طریقے سے انجام دینے کا کام کرتے تھے۔'

ہندو اور مسلمان متحد ہوکر ملک کے لیے کام کریں: مولانا توقیر رضا

کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے کہا کہ 'آئندہ سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اسی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کیا جا سکتا ہے، جو اپنے انتخابی ایجنڈے میں 'دنگا کمیشن' کے قیام کا اعلان کرتی ہے۔'

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اگر 'دنگا کمیشن' تشکیل دینے پر اتفاق رائے نہیں ہوا تو ریاست کی تمام چھوٹی سیاسی جماعتوں کو منظم کر کے تیسرا محاذ تشکیل دیا جائے گا۔'

مولانا توقیر رضا خاں نے 'اے آئی ایم آئی ایم' کے اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں 100 امیدوار انتخابی میدان میں اتارنے کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'یوگی نے اتر پردیش میں صرف اویسی کے چیلینج کو قبول کیا ہے، جبکہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی صوبہ میں موجود ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ یوگی اور اویسی میں اندرونی اتحاد ہے اور اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے لیے اویسی کو یہاں سے چناؤ لڑانے میں بی جے پی کی جانب سے مدد بالواسطہ مدد کی جائےگی۔'

یہ بھی پڑھیں: بریلی: 'سب کا حق فاؤنڈیشن' نے اعظم خان کی رہائی کا مطالبہ کیا

انہوں نے مزید کہا کہ 'بہتر یہ ہے کہ جب اتر پردیش کے سیاسی رہنما تلنگانہ جاکر انتخاب میں شرکت نہیں کرتے ہیں تو پھر اویسی کو بھی اتر پردیش میں نہیں آنا چاہیے۔ رہی بات اویسی کے اتر پردیش میں اپنا نائب وزیر اعلیٰ منتخب کرنے کی تو پہلے انہیں تلنگانہ میں اپنی پارٹی کے کسی رکن کو نائب وزیر اعلیٰ منتخب کرنا چاہیے۔'

مولانا توقیر رضا خاں نے دو بچوں کے قانون پر کہا کہ 'یہ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ اس قانون سے سب سے زیادہ ہندو سماج کے لوگ ہی متاثر ہوں گے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.