اترپردیش کے ضلع بنارس میں واقع مہاتما گاندھی کاشی ودیا پیٹھ یونیورسٹی نے سو برس مکمل کر لیا ہے۔ اس موقع پر یونیورسٹی میں صد سالہ جشن کا انعقاد کیا گیا جو گذشتہ 10 فروری سے مسلسل 16 فروری تک جاری رہا۔
آج جشن کے اختتامیہ کے موقع پر طلبا و طالبات نے مختلف ثقافتی تہذیبی پروگرام پیش کیے۔ اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی نے معروف بھوج پوری گلوکار و رکن پارلیمان (دہلی) منوج تیواری کو مدعوں کیا تھا جن کی آواز پر طلبہ نے جوش و خروش میں رقص و سرود کیا جس سے یونیورسٹی کے احاطے میں منعقد محفل گونج اٹھی۔
اس موقع پر طلبا و طالبات نے یونیورسٹی کے احاطے میں مختلف سماجی برائیوں کے خلاف جھانکیاں نکالی اور ساتھ میں وائس چانسلر سمیت رجسٹرار نے روڈ شو کیا۔
مشرقی اترپردیش میں بھوج پوری زبان کی اپنی الگ اہمیت ہے اسی کی عوامی سطح پر پذیرائی ہے۔ منوج تیواری نے بھی اسی زبان میں نغمے سنائے جس سے نہ صرف یونیورسٹی کے طلبا و طالبات بلکہ اساتذہ بھی خوف لطف اندوز ہوئے۔
یونیورسٹی کے جشن صد سالہ پر جن طلبا و طالبات نے مقابلہ جاتی پروگرام میں حصہ لیا تھا ان کو انعامات سے بھی نوازا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مہاتما گاندھی کاشی ودیا پیٹھ یونیورسٹی کا وجود 10 فروری 1921 کو عمل میں آیا تھا جس کے تقریب سنگ بنیاد میں خود بابائے قوم مہاتما گاندھی شامل تھے۔ کچھ دنوں تک یونیورسٹی کا نام کاشی ودیا پیٹھ یونیورسٹی تھا، بعد میں بابائے قوم کا نام شامل کیا گیا۔