رام پور: ریاست اترپردیش کے ضلع رام پور کے سور اسمبلی حلقہ کے سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم خان کے دو برتھ سرٹیفکیٹ کے معاملے میں پیر کو سماعت ہوئی۔ 17ویں گواہ رنجیت کمار سنگھ کو رام پور کی ایم پی ایم ایل اے عدالت میں دفاعی فریق عبداللہ اعظم کی جانب سے پیش کیا گیا۔ اس گواہی کے بعد استغاثہ کی جانب سے کیس پر دلائل دیے گئے۔ اب اس معاملے میں شواہد کی فہرست میں دیے گئے ناموں میں سے صرف دو گواہوں کی گواہی باقی ہے، جس کے لیے ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے 5 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔
اس کے ساتھ ہی اعظم خان سے متعلق اشتعال انگیز تقریر کیس میں منگل کو رام پور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں سماعت ہوگی۔ مدعا علیہ اعظم خان کی جانب سے اس معاملے پر دلائل دیے جائیں گے۔ استغاثہ کی جانب سے دلائل مکمل ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد اس معاملے میں حتمی فیصلہ آئے گا۔ آپ کو بتا دیں کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران اعظم خان کے خلاف تھانہ شہزاد نگر کے دھامورہ میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Two Birth Certificate Case اعظم خان اور انکے اہل خانہ کے دو برتھ سرٹیفکیٹ کیس کی سماعت آج
پراسیکیوشن آفیسر امرناتھ تیواری نے بتایا کہ عبداللہ اعظم خان کے دو برتھ سرٹیفکیٹ سے متعلق معاملہ اسپیشل کورٹ کے مجسٹریٹ ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں زیر غور ہے۔ دفاع نے پیر کو رنجیت کمار سنگھ کو ڈی ڈبلیو 17 کے طور پر پیش کیا۔ اس گواہی کے بعد ان پر بحث ہوئی۔ ثبوت کی فہرست میں جو نام دیے گئے ہیں ان میں دو گواہوں کے نام باقی رہ گئے ہیں جن کی گواہی لینی ہے۔ عدالت نے انہیں 5 جولائی کو پیش ہونے کو کہا ہے۔ پراسیکیونگ افسر کے مطابق اعظم خان کے خلاف نفرت انگیز تقریر کیس میں ان کے کاغذات زیر بحث ہیں۔ استغاثہ کی جانب سے اس کے دلائل مکمل کر لیے گئے ہیں۔ دفاع کی طرف سے بحث کے لیے 4 جولائی یعنی منگل کی تاریخ موصول ہوئی ہے۔