اُڑیسہ اور جھارکھنڈ کی طرز پر اب اتر پردیش میں بھی مشینوں کے ذریعے مریضوں کا علاج کیا جائےگا۔
آج محکمہ صحت کے اعلی افسران زمینی حقیقت کا جائزہ لینے بریلی آئے اور تمام اسکیمز کی بابت تفصیلات بتائی۔
انہوں نے ضلع ہسپتال میں تقریباً ایک گھنٹے تک تمام وارڈوں کا جائزہ لیا اور لوگوں کو ضروری سہولیات فراہم کرانے کی صحت محکمہ کے افسران کو ہدایت دی۔
ضلع ہسپتال کا جائزہ لینے کے بعد ٹیم مطمئن نظر آئی۔ وزیر صحت سدھارتھ ناتھ سنگھ نے میڈیا سے روبرو ہوتے ہوئے کہا کہ نہ صرف اتر پردیش، بلکہ ملک کے تمام صوبوں میں ڈاکٹرز کی بڑی قلت ہے، لیکن اسکی وجہ سے عوام کی صحت کے ساتھ کوئی لاپرواہی نہیں کی جائےگی۔ لہذا یوپی حکومت نے مرکزی حکومت سے 500 مشینوں کا مطالبہ کیا ہے۔
ان مشینوں کے آنے کے بعد بغیر ڈاکٹر کے بھی معمولی بیماری کو مشین کے ذریعے تشخیص کی جا سکتی ہے۔ اس مشین کو آپریٹ کرنے کے لیے ایک ٹیکنیشیئن ہوگا، جو ابتدائی جانچ کریگا اور محض 16 منٹ میں رپورٹ بھی دے سکے گا۔
یہ رپورٹ ڈاکٹرز کے پاس بھیج دی جائےگی اور ڈاکٹر اسی رپورٹ کی بنیاد پر مریض کو دوا لکھ سکے گا۔
مقصد یہ ہے کہ کم وقت میں ہونے والی جانچ سے مریض اور ڈاکٹر دونوں کا وقت ضائع نہیں ہوگا۔ اس طرح ایک ڈاکٹر کو اضافی مریض دیکھنے میں سہولت ہوگی۔
اس کا سب سے زیادہ فائدہ دور دراز سے آنے والے مریضوں کو ہوگا۔ ٹیلی میڈیسن مشین سے مریضوں کو دوا بھی مل سکے گی۔ اسے انگریزی میں ڈو لِٹل ڈاکٹر بھی کہتے ہیں۔
سدھارتھ ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ دو دن قبل اپنی ٹیم بھیج کر خفیہ طریقے سے بریلی ڈویژن کے چاروں اضلاع بریلی، بدایوں، پیلی بھیت اور شاہجہاں پور کے محکمہ صحت کا جائزہ لے لیا تھا۔
میرے دورے کے اعلان سے پہلے ہی صحت محکمہ کی بدحالی کا منظر نامہ میرے سامنے آچکا ہے۔ ثبوت کے طور پر میری خفیہ ٹیم نے تمام بدعنوانی، آلودگی اور گندگی کی فوٹوگرافی بھی کی ہے، ان فوٹو کی بنیاد پر میں نے ایک رپورٹ تیار کرکے حکومت کو بھیج دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بریلی اور بدایوں میں ملیریا نے اپنے پیر جما لیے ہیں، جس کے لیے ضلع ہسپتال انتظامیہ نے کوئی اقدامات نہیں کیے ہیں۔
شاہجہاں پور میں سی ایچ سی میں گندگی، خراب صورتحال اور میڈیکل ویسٹیج کو نہ ہٹانے کی وجہ سے وہاں کے سپرنٹنڈنٹ کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
صوبے کے کابینی وزیر صحت سدھارتھ ناتھ سنگھ نے ڈویژن کی جائزہ میٹنگ سے قبل مینٹل ہسپتال میں قائم کردہ 300 بیڈ کے ہسپتال کا جائزہ لینے پہنچے۔
انہوں نے صاف کہا کہ ہماری حکومت اس ہسپتال کو پی پی پی موڈ پر چلانے پر غور و فکر کر رہی ہے۔ اسکے علاوہ انہوں نے صوبے کے قدآور وزیر خزانہ اور بریلی کینٹ سیٹ سے آٹھویں مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے راجیش اگروال کی اُس تجویز کی حمایت کی، جس میں انہوں نے بریلی شہر میں 'ایمس' تعمیر کرانے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔