آج نوئیڈا کے عبداللہ خان نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور انسانیت کی روشن مثال قائم کرتے ہوئے عید جیسے تہوار کی خوشی کو ایک ہندو حاملہ خاتون کی ڈیلیوری اور علاج میں وقف کر دی۔
عبداللہ خان کی کہنا تھا کہ اس خاتون کی زندگی بچ جائے یہی میرے لیے سب سے بڑا تہوار ہے۔عبداللہ خان کی بروقت مدد سے جیوتی یادو نے ایک بچے کو جنم دیا۔لیکن ابھی بھی خاتون کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے ۔کیونکہ جیوتی یادو کے جسم میں خون کی بڑی کمی ہے ور عبداللہ خان نے انہیں خون بھی عطیہ کیا۔
کل رات اس خاتون کو بچے کی پیدائش ہونے والی تھی ۔جس کا شوہر سیکٹر 30 کے سرکاری ہسپتال لے گیا۔ نرس نے خاتون کو درد نہ ہونے کا انجکشن دے دیا ۔پوری رات وہ خاتون وہاں پڑی رہی ۔آج صبح اس خاتون کو بلیڈنگ شروع ہو گئی ۔ حالات خراب ہونے کے باوجود ہسپتال کے عملے نے کوئی مدد نہیں کی بلکہ اس خاتون کے ساتھ بدتمیزی بھی کی ۔
حالات بگڑتے دیکھ وہاں موجود عبداللہ خان نے انسانی ہمدردی کی روشن مثال قائم کرتے ہوئے متاثرہ خاتون جیوتی یادو کو فوری کھوڑا کے پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا ۔اس وقت تک عبداللہ ہسپتال میں موجود رہے جب تک کہ اس خاتون کی ڈلیوری نہیں ہوئی۔عبداللہ خان کے مطابق راہل یادو ان کے مکان کے سامنے کرائے پر رہتا ہے ،جو گورکھپور کا رہنے والا ہے۔ اس نے مدد کی درخواست کی تو میں عید کا تہوار چھوڑ کر اس کنبہ کی مدد کے لیے آگے آیا ۔