ETV Bharat / state

بنارس سے ہینڈ لوم ختم ہوجائے گا؟

author img

By

Published : Jul 24, 2020, 10:03 PM IST

بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر بنارس میں ایک زمانہ تھا جب بنارس کی ہر گلیوں میں ہینڈلوم کی آواز آتی تھی، لیکن آہستہ آہستہ یہ پاور لوم میں کب تبدیل ہوگیا، لوگوں کو اندازہ نہیں ہوا۔ اب حالات ایسے ہیں کہ تلاش کرنے پر بھی ابھی مشکل سے ایک دو ہینڈ لوم ملتے ہیں۔

handloom workers facing financial crisis due to lockdown
ہینڈ لوم کا کاروبار پر لاک ڈاؤن کا اثر

ہینڈ لوم چلانے والے پہلے ہی کامیاب تھے، لیکن لاک ڈاؤن کے بعد ہینڈ لوم پر مصیبت کھڑی ہے۔ بنارس کے للا پورہ علاقے کے رہنے والے محمد سلیم انصاری بتاتے ہیں کہ، 'بنارس و اطراف میں ہینڈلوم کا کام تقریباً ختم ہو چکا ہے۔'

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ، 'بھارتی حکومت ہینڈی کرافٹ کے فروغ پر زور دے رہی ہے، لیکن اس کا فائدہ مزدور یا نجی طور پر کام کرنے والوں کو نہیں ملتا ہے بلکہ جو لوگ این جی او یا تنظیم سے وابستہ ہیں وہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔'

سلیم نے بتایا کہ، 'ہینڈلوم پر کام کرنے کے لئے فنکاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ بچپن سے ہی اس کام کو سیکھنا پڑتا ہے جس کہ وجہ سے بیشتر بنکر نا خواندہ ہوجاتے ہیں، لیکن اب نئی نسل اس کام سے بیزار ہے۔ ہنڈ لوم پر نقلی مال نہیں بنتا ہے۔

handloom workers facing financial crisis due to lockdown
ہینڈ لوم کا کاروبار پر لاک ڈاؤن کا اثر

ہینڈلوم پر بننے والی ساڑی قیمتی ہوتی ہے، جس میں فن کے کام پیوست ہوتے ہیں۔ ہینڈلوم کے کام کا مطالبہ رہتا ہے۔ لوگ خوب پسند بھی کرتے ہیں، لیکن مزدوری کم ملتی ہے اور کافی باریک اور نفیس کا ہوتا ہے۔

handloom workers facing financial crisis due to lockdown
ہینڈ لوم کا کاروبار متاثر

جس کی وجہ سے نوجوان اس کام سے بیزار ہورہے ہیں۔ سلیم انصاری اپنی اہلیہ کے ساتھ ہینڈ لوم چلاتے ہیں، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سلیم بتاتے ہیں کہ، 'کھانے کے لیے سامان رسد نہیں ہے اب وہ سرکاری اناج پر گزارہ کرتے ہیں۔'

handloom workers facing financial crisis due to lockdown
ہینڈ لوم کا کاروبار متاثر

فی الحال وہ ایک ساڑی بنا رہے ہیں جو 20 دن میں تیار ہوگی اور پانچ ہزار مزدوری ملے گی، جس میں سنسکرت زبان میں مشکل اسلوک لکھ رہے۔

ہینڈ لوم چلانے والے پہلے ہی کامیاب تھے، لیکن لاک ڈاؤن کے بعد ہینڈ لوم پر مصیبت کھڑی ہے۔ بنارس کے للا پورہ علاقے کے رہنے والے محمد سلیم انصاری بتاتے ہیں کہ، 'بنارس و اطراف میں ہینڈلوم کا کام تقریباً ختم ہو چکا ہے۔'

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے کہا کہ، 'بھارتی حکومت ہینڈی کرافٹ کے فروغ پر زور دے رہی ہے، لیکن اس کا فائدہ مزدور یا نجی طور پر کام کرنے والوں کو نہیں ملتا ہے بلکہ جو لوگ این جی او یا تنظیم سے وابستہ ہیں وہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔'

سلیم نے بتایا کہ، 'ہینڈلوم پر کام کرنے کے لئے فنکاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ بچپن سے ہی اس کام کو سیکھنا پڑتا ہے جس کہ وجہ سے بیشتر بنکر نا خواندہ ہوجاتے ہیں، لیکن اب نئی نسل اس کام سے بیزار ہے۔ ہنڈ لوم پر نقلی مال نہیں بنتا ہے۔

handloom workers facing financial crisis due to lockdown
ہینڈ لوم کا کاروبار پر لاک ڈاؤن کا اثر

ہینڈلوم پر بننے والی ساڑی قیمتی ہوتی ہے، جس میں فن کے کام پیوست ہوتے ہیں۔ ہینڈلوم کے کام کا مطالبہ رہتا ہے۔ لوگ خوب پسند بھی کرتے ہیں، لیکن مزدوری کم ملتی ہے اور کافی باریک اور نفیس کا ہوتا ہے۔

handloom workers facing financial crisis due to lockdown
ہینڈ لوم کا کاروبار متاثر

جس کی وجہ سے نوجوان اس کام سے بیزار ہورہے ہیں۔ سلیم انصاری اپنی اہلیہ کے ساتھ ہینڈ لوم چلاتے ہیں، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سلیم بتاتے ہیں کہ، 'کھانے کے لیے سامان رسد نہیں ہے اب وہ سرکاری اناج پر گزارہ کرتے ہیں۔'

handloom workers facing financial crisis due to lockdown
ہینڈ لوم کا کاروبار متاثر

فی الحال وہ ایک ساڑی بنا رہے ہیں جو 20 دن میں تیار ہوگی اور پانچ ہزار مزدوری ملے گی، جس میں سنسکرت زبان میں مشکل اسلوک لکھ رہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.