ETV Bharat / state

زردوزی کے کام میں خاطر خواہ اجرت نہیں ملتی

ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں واقع گوٹ علاقے میں ایسے کئی خاندان ہیں جو ہاتھ کی کڑھائی (زردوزی) کا کام کرتے ہیں۔ انہیں پورے دن محنت کرنے کے باوجود محض 50 روپے ہی مل پاتے ہیں۔

author img

By

Published : Oct 28, 2019, 9:26 AM IST

Updated : Oct 28, 2019, 11:54 AM IST

مرادآباد میں زردوزی کا کام

یہ لوگ کپڑے پر ہاتھ سے کڑاھائی کام کرتے ہیں اور اسی کام سے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالتے ہیں۔ ان گھروں میں سب سے زیادہ زردوزی کا کام کرنے والی خواتین ہیں۔ یہ خاتون دن رات محنت کرکے ایک دن میں دو یا تین ہی سوٹ کڑھائی کرپاتی ہیں۔ بازاروں میں جو سوٹ شوروم میں رکھا ہوا ہزاروں روپے کا ملتا ہے اس سوٹ کو تیار کرنے میں یہ خواتین دن بھر محنت کرکے محض 50 روپے ہی کما پاتی ہیں۔

مرادآباد میں زردوزی کا کام، دیکھیں ویڈیو

جس ہاتھ کے ہنر سے ان سوٹز پر موتی ستارے لگاکر سجائے جاتے ہیں ان خواتین کو محنت کے مطابق مزدوری بھی نہیں ملتی، اور یہی وجہ ہے کی یہ لوگ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم نہیں دے پاتے۔ ان ہنر مند کاریگروں کا فائدہ بڑے۔ بڑے تاجر اٹھاتے ہیں اور محنت کرنے والے کو کام کی مناسبت سے مزدوری بھی نہیں دیتے۔

مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت ہنرمندوں کے لیے کئی منصوبے چلاتی ہے، لیکن ان منصوبوں کا فائدہ حقیقت میں ان ہنر مندوں تک نہیں پہنچ پاتا۔

یہ لوگ کپڑے پر ہاتھ سے کڑاھائی کام کرتے ہیں اور اسی کام سے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالتے ہیں۔ ان گھروں میں سب سے زیادہ زردوزی کا کام کرنے والی خواتین ہیں۔ یہ خاتون دن رات محنت کرکے ایک دن میں دو یا تین ہی سوٹ کڑھائی کرپاتی ہیں۔ بازاروں میں جو سوٹ شوروم میں رکھا ہوا ہزاروں روپے کا ملتا ہے اس سوٹ کو تیار کرنے میں یہ خواتین دن بھر محنت کرکے محض 50 روپے ہی کما پاتی ہیں۔

مرادآباد میں زردوزی کا کام، دیکھیں ویڈیو

جس ہاتھ کے ہنر سے ان سوٹز پر موتی ستارے لگاکر سجائے جاتے ہیں ان خواتین کو محنت کے مطابق مزدوری بھی نہیں ملتی، اور یہی وجہ ہے کی یہ لوگ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم نہیں دے پاتے۔ ان ہنر مند کاریگروں کا فائدہ بڑے۔ بڑے تاجر اٹھاتے ہیں اور محنت کرنے والے کو کام کی مناسبت سے مزدوری بھی نہیں دیتے۔

مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت ہنرمندوں کے لیے کئی منصوبے چلاتی ہے، لیکن ان منصوبوں کا فائدہ حقیقت میں ان ہنر مندوں تک نہیں پہنچ پاتا۔

Intro:
کارچوبی کے ہنرمندوں کو نہیں مل پاتی سہی سی مزدوری


Body:ریاست اتر پردیش کے مرادآباد گوٹ علاقے میں ایسے اہل خانہ ہے جو کپڑے پر کار چوپی کا کام کرتے ہیں اور اسی کام سے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالتے ہیں ان گھروں میں سب سے زیادہ کارچوبی کا کام کرنے والی خواتین شامل ہیں یہ خواتین دن رات محنت کرکے ایک دن میں دو یا تین ہیں سوٹ بنا نا باتیں ہیں بازاروں میں جو سوٹ شوروم میں رکھا ہوا ہزاروں روپے کا ملتا ہے اس سوٹ کو تیار کرنے میں ان خواتین و کو صرف پچاس روپے مل پاتے ہیں

جس ہاتھ کے ہنر سے ان سوڈو پر موتی ستارے لگا کر سجائے جاتے ہیں ان خواتین و کو محنت کے مطابق مزدوری بھی پوری نہیں ملتی یہی وجہ ہے کی , یہ لوگ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم نہیں دے پاتے ان ہنر مند کاریگروں کا فائدہ بڑے بڑے تجارتی لے لیتے ہیں اور محنت کرنے والے کو کو صحیح سی مزدوری بھی نہیں مل پاتی


مرکزی حکومت اور صوبائی حکومت ہنرمندوں کے لیے تمام منصوبے چلاتی ہے لیکن ان منصوبوں کا فائدہ حقیقت میں ان ہنر مندوں تک نہیں پہنچ پاتا ایسے ہنرمند کے حوصلوں اور جذبوں و کو سلام

, بائٹ - 1- سم رین
بائٹ-2- شمع پروین


Conclusion:کارچوبی کے ہنرمندوں کو نہیں مل پاتی سہی سی مزدوری
Last Updated : Oct 28, 2019, 11:54 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.