محمد جلیل کے قریبی رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ وہ جب بھی قمیص پہننے کی کوشش کرتے ہیں ان کے جسم پر بڑے بڑے آبلے نکل آتے ہیں۔
معاشی طور سے نہایت کمزور جلیل دن بھر بارہ بنکی ریلوے اسٹیشن کے سامنے فٹ پاتھ پر بیٹھ کر گذارا کرتے ہیں، اور آس پاس کے لوگوں کی مدد سے وہ گھر کا گزر بسر کرتے ہیں۔
ان کے اہل خانہ میں دو لڑکی، ایک بیٹا اور بیوی ہے، بیوی خود بھی معذور ہے، جبکہ گھریلو تنازع کے باعث ان کے بیٹے نے گھر چھوڑ دیا ہے۔
محمد جلیل کہتے ہیں کہ سنہ 2001 میں انہیں بخار آیا، انہوں نے علاج کروایا لیکن بخار کے باعث وہ پیروں سے معذور ہوگئے، اور تب سے ہی انہیں کپڑوں سے الرجی ہونے لگی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ معذوروں کی مدد کے لیے حکومت نے متعدد اسکیمیں لانچ کی ہیں لیکن جلیل کو کسی بھی اسکیم کا فائدہ حاصل نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت نمائندے کے اصرار کرنے پر شہری انتظامیہ جلیل کی مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اور ان کے علاج کے لیے تمام سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔