سہارنپور: ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے سابق ایم ایل سی حاجی محمد اقبال عرف بالا کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ پولیس انتظامیہ ان کی جائیدادوں کو ضبط کرنے میں لگاتار مصروف ہے۔ پولیس کی ٹیمیں لکھنؤ اور نوئیڈا میں بھی کارروائی کر رہی ہیں۔ دونوں اضلاع میں پولیس نے منگل کو 312 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی۔ ساتھ ہی سہارنپور پولیس نے اب تک حاجی محمد اقبال کی تقریباً 500 کروڑ کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔
دراصل سہارنپور انتظامیہ نے حاجی محمد اقبال کو مبینہ کان کنی مافیا قرار دیا ہے۔ ان کے خلاف مبینہ طور پر خواتین کو ہراساں کرنے، دھوکہ دہی اور سرکاری املاک پر قبضے سمیت کئی سنگین جرائم کے مقدمات درج ہیں۔ اس کے علاوہ انتظامیہ نے ایک لاکھ روپے کے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔ وہ کئی مقدمات میں مطلوب ہیں۔ حاجی اقبال کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کی کارروائی کا چرچا پہلے سے ہے۔ اس حوالے سے حاجی پر شکنجہ کستے ہوئے سہارنپور پولیس اب تک پانچ ارب سے زیادہ کی جائیداد ضبط کر چکی ہے۔ اس سلسلے میں سہارنپور کے بعد منگل کو نوئیڈا اور لکھنؤ میں بھی حاجی کی جائیدادیں ضبط کی گئیں۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر وپن ٹاڈا نے بتایا کہ سابق ایم ایل سی حاجی اقبال عرف بالا کے خلاف بڑی کارروائی کی گئی ہے جو گینگسٹر کیس میں مفرور ہے۔ لکھنؤ کے گومتی نگر میں واقع A-2/17 وشال کھنڈ میں سات کروڑ روپے کی جائیداد اور گوتم بدھ نگر میں تقریباً 305 کروڑ روپے کی جائیداد قرق کی گئی ہے۔