مرادآباد میں ایک مسلم ڈاکٹر نے آر ایس ایس کے جلوس پر پھول برسائے تھے جس کے بعد علاقے کے حافظ عمران نے ان کے خلاف فتویٰ جاری کرتے ہوئے انہیں مسجد میں داخلہ دینے سے لوگوں کو منع کیا ہے۔ ڈاکٹر نے تھانے پہنچ کر فتویٰ دینے والے حافظ عمران وارثی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جس کے بعد پولیس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے حافظ عمران وارثی کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس معاملے میں ایس ایس پی ببلو کمار نے بتایا کہ جیسے ہی متاثرہ ڈاکٹر نظام بھارتی کی طرف سے شکایت ملی، پولیس نے کیس درج کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ Hafiz Imran Warsi of Moradabad Arrested for Issuing Fatwa
دراصل یہ معاملہ مراد آباد کے منتھر تھانہ علاقے کے محمود پور گاؤں کا ہے۔ یہاں 2 اپریل کو بی جے پی سے وابستہ ڈاکٹر نظام بھارتی نے آر ایس ایس کے ایک جلوس پر پھول نچھاور کیے تھے۔ جس کے بعد ان کے خلاف فتویٰ جاری کردیا گیا۔ اس پورے معاملے میں ڈاکٹر نظام نے بتایا کہ 2 اپریل کو انہوں نے گاؤں میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے جلوس پر پھول برسائے تھے اور اس میں شریک رضاکاروں کا بھی پھولوں کا ہار پہنا کر استقبال کیا تھا۔ اس سے ناراض ہو کر گاؤں کے حافظ عمران وارثی نے ان کے خلاف فتویٰ جاری کر دیا۔ جن کے خلاف ڈاکٹر نے تھانے میں کیس درج کرایا۔ اسی دوران پولیس نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ملزم حافظ عمران کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ انہیں رمضان کے مہینے میں مسجد میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔ ڈاکٹر نظام نے بتایا کہ اس فتویٰ کی کاپیاں گاؤں کی مساجد اور دکانوں میں تقسیم کی گئیں۔
دوسری جانب فتویٰ جاری کرنے والے حافظ عمران وارثی نے الزام لگایا ہے کہ ڈاکٹر نظام بھارتی بچوں کو موبائل پر سٹے کھلواتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کے بیٹوں کا بھی لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس سے ناراض ہو کر انہوں نے دکانوں پر اس کے خلاف پمفلٹ تقسیم کر دیئے۔ اس معاملے کے بعد ڈاکٹر نظام بھارتی کا پورا خاندان خوفزدہ ہے اور انہوں نے کہا کہ انہیں اور ان کے خاندان کی جان کو خطرہ ہے۔ ڈاکٹر نظام نے کہا کہ یہ کسی بھی پارٹی یا تنظیم کی حمایت کرنا ان کی ذاتی آزادی ہے اس میں کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔