ETV Bharat / state

مظفرنگر میں خواتین کے لیے مخصوص سرکاری جم کا قیام

GYM Centre for Women in Muzaffarnagar مظفر نگر-ہریدوار قومی شہرہ 58 پر ایک چھوٹا سا قصبہ قاضی پور ہے جہاں خواتین کے لئے مخصوص جم کا قیام کیا گیا۔ اس جم میں خواتین کے لئے تمام تر سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

مظفرنگر میں خواتین کے لئے مخصوص سرکاری جم کا قیام
مظفرنگر میں خواتین کے لئے مخصوص سرکاری جم کا قیام
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 8, 2024, 2:35 PM IST

مظفرنگر میں خواتین کے لیے مخصوص سرکاری جم کا قیام

مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں مظفر نگر - ہریدوار قومی شہرہ 58 پر ایک چھوٹا سا قصبہ پرقاضی ہے جس میں تقریباً ٪80 مسلم آبادی ہے اور ایک مسلمان ظہیر فاروق اس نگر پنچایت کے صدر ہیں۔ اس چھوٹی نگر پنچایت میں ہر وہ سہولیات ہیں جو اپ کو دور دراز تک دیکھنے کو نہیں ملے گی ۔پرقاضی میں ہر کونے پر انٹرنیٹ پروسیسنگ کلوزڈ سرکٹ ٹیلی ویژن (آئی پی سی سی ٹی وی) کیمرے نصب کیے گئے ہیں جو گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں کو بھی آسانی سے پڑھ سکتے ہیں۔

یہاں خواتین کے لیے ایک بہترین خواتین کا سرکاری جم بھی بنایا گیا ہے، اس جم میں لاکھوں روپے کی مشینے ہے جو باہر سے لائی گئی ہے، یہ جم 2019 میں قائم کیا گیا تھا، آج اس جم کو 5 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ یے پرقاضی صدر کی کوششوں سے بنایا گیا خواتین کا سرکاری جم اپنی پانچ سالہ تاریخ خود بیاں کر رہا ہے چیئرمین ظہیر فاروقی کے مطابق جم میں تمام غیر ملکی آلات نصب کیے گئے ہیں، جس میں خواتین کو تربیت یافتہ خواتین ٹرینرز ہی تربیت دیتی ہے۔ قصبے میں بہت سے ترقیاتی کام کیے ہے۔

قصبے میں لاکھ روپے کی لاگت سے خواتین کا ایک سرکاری جم بنایا گیا ہے پورکاجی کے علاوہ ضلع میں کہیں بھی خواتین کا کوئی سرکاری جم نہیں ہے۔ اس کی تعمیر سے قصبے کے لوگوں میں خوشی کا ماحول ہے۔جم میں موجود تمام اشیاء تائیوان سے گڑگاؤں کی ایک کمپنی کے ذریعے منگوائی گئی ہے انہوں نے کہا کہ جم میں آنے والی خواتین اور لڑکیوں کی حفاظت کا خاص خیال رکھا جا تا ہے۔

مزید معلومات دیتے ہوئے خواتین جم ٹرینر شاہین عثمانی نے بتایا کہ اس جم کو پانچواں سال لگ رہا ہےاور اس کی خاصیت بہت ہے، نمبر ایک یہ ہے کہ پورکازی یا دور دور تک خواتین کا کوئی جم نہیں تھا، مردوں کے ساتھ خواتین جم کرتے ہوئے اپنے اپ کو انکنفرٹیبل محسوس کرتی تھی لیکن خواتین جم کہ بننے سے خواتین اب یہاں پر ارام کے ساتھ جم کرتی ہیں چاہے وہ کسی بھی لباس میں ہو، ہر کوئی آرام دہ رہتا ہے۔

اس لیے سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہ ایک پرسنلی خواتین جم ہےاس جم میں مردوں کی نو اینٹری ہے اس جم میں چاروں طرف سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔ جم کرنے سی تمام خواتین صحت مند رہتی ہیں وہ ورک آؤٹ کرنے کے بعد اچھا محسوس کرتی ہیں، خواتینِ کو جو بھی مسائل درپیش ہوتے ہیں، ڈاکٹر انہیں جم جانے کا مشورہ دیتے ہیں، یہاں آنے سے ان کے بہت سے مسائل حل ہو جاتے ہیں جیسے کہ بی پی کا مسئلہ، کولیسٹرول کا مسئلہ اور بہت سے مسائل جو یہاں پر آکر دور ہو جاتے ہیں خواتین کا یہ جم آپسی بھائی چارے کا ایک بہت اچھا پیغام بھی دیتا ہے کہ اس جم میں ہندو مسلمان سبھی مذاھب کی خواتین آکر جم کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو کے کھلاڑیوں نے انٹر زون کھیل مقابلوں میں عمدہ کاکردگی کا مظاہرہ کیا

یہاں ہندو مسلم جیسا کوئی بھی ماحول پیدا نہیں ہوتا اور جم میں موجود ہر کوئی ایک دوسرے سے بہت پیار کرتا ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جم کیا جاتا ہے چونکہ سردیاں چل رہی ہیں اور دھند پڑ رہی ہے جم صبح چھ بجے کھل جاتا تین سے چار بیچ اسانی کے ساتھ پورے دن چلتے ہیں ہر بیچ میں 10 سے زیادہ اسٹوڈنٹ نہیں رکھتے یہاں پر اب 40 کے قریب اسٹوڈنٹ ارہے ہیں جو اپسی بھائی چارے اور اتحاد کا پیغام دیتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ سب مل جل کر رہے اسی میں ہی ہماری اور پورے ملک کی ترقی ہے

مظفرنگر میں خواتین کے لیے مخصوص سرکاری جم کا قیام

مظفر نگر: ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں مظفر نگر - ہریدوار قومی شہرہ 58 پر ایک چھوٹا سا قصبہ پرقاضی ہے جس میں تقریباً ٪80 مسلم آبادی ہے اور ایک مسلمان ظہیر فاروق اس نگر پنچایت کے صدر ہیں۔ اس چھوٹی نگر پنچایت میں ہر وہ سہولیات ہیں جو اپ کو دور دراز تک دیکھنے کو نہیں ملے گی ۔پرقاضی میں ہر کونے پر انٹرنیٹ پروسیسنگ کلوزڈ سرکٹ ٹیلی ویژن (آئی پی سی سی ٹی وی) کیمرے نصب کیے گئے ہیں جو گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں کو بھی آسانی سے پڑھ سکتے ہیں۔

یہاں خواتین کے لیے ایک بہترین خواتین کا سرکاری جم بھی بنایا گیا ہے، اس جم میں لاکھوں روپے کی مشینے ہے جو باہر سے لائی گئی ہے، یہ جم 2019 میں قائم کیا گیا تھا، آج اس جم کو 5 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ یے پرقاضی صدر کی کوششوں سے بنایا گیا خواتین کا سرکاری جم اپنی پانچ سالہ تاریخ خود بیاں کر رہا ہے چیئرمین ظہیر فاروقی کے مطابق جم میں تمام غیر ملکی آلات نصب کیے گئے ہیں، جس میں خواتین کو تربیت یافتہ خواتین ٹرینرز ہی تربیت دیتی ہے۔ قصبے میں بہت سے ترقیاتی کام کیے ہے۔

قصبے میں لاکھ روپے کی لاگت سے خواتین کا ایک سرکاری جم بنایا گیا ہے پورکاجی کے علاوہ ضلع میں کہیں بھی خواتین کا کوئی سرکاری جم نہیں ہے۔ اس کی تعمیر سے قصبے کے لوگوں میں خوشی کا ماحول ہے۔جم میں موجود تمام اشیاء تائیوان سے گڑگاؤں کی ایک کمپنی کے ذریعے منگوائی گئی ہے انہوں نے کہا کہ جم میں آنے والی خواتین اور لڑکیوں کی حفاظت کا خاص خیال رکھا جا تا ہے۔

مزید معلومات دیتے ہوئے خواتین جم ٹرینر شاہین عثمانی نے بتایا کہ اس جم کو پانچواں سال لگ رہا ہےاور اس کی خاصیت بہت ہے، نمبر ایک یہ ہے کہ پورکازی یا دور دور تک خواتین کا کوئی جم نہیں تھا، مردوں کے ساتھ خواتین جم کرتے ہوئے اپنے اپ کو انکنفرٹیبل محسوس کرتی تھی لیکن خواتین جم کہ بننے سے خواتین اب یہاں پر ارام کے ساتھ جم کرتی ہیں چاہے وہ کسی بھی لباس میں ہو، ہر کوئی آرام دہ رہتا ہے۔

اس لیے سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہ ایک پرسنلی خواتین جم ہےاس جم میں مردوں کی نو اینٹری ہے اس جم میں چاروں طرف سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔ جم کرنے سی تمام خواتین صحت مند رہتی ہیں وہ ورک آؤٹ کرنے کے بعد اچھا محسوس کرتی ہیں، خواتینِ کو جو بھی مسائل درپیش ہوتے ہیں، ڈاکٹر انہیں جم جانے کا مشورہ دیتے ہیں، یہاں آنے سے ان کے بہت سے مسائل حل ہو جاتے ہیں جیسے کہ بی پی کا مسئلہ، کولیسٹرول کا مسئلہ اور بہت سے مسائل جو یہاں پر آکر دور ہو جاتے ہیں خواتین کا یہ جم آپسی بھائی چارے کا ایک بہت اچھا پیغام بھی دیتا ہے کہ اس جم میں ہندو مسلمان سبھی مذاھب کی خواتین آکر جم کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو کے کھلاڑیوں نے انٹر زون کھیل مقابلوں میں عمدہ کاکردگی کا مظاہرہ کیا

یہاں ہندو مسلم جیسا کوئی بھی ماحول پیدا نہیں ہوتا اور جم میں موجود ہر کوئی ایک دوسرے سے بہت پیار کرتا ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جم کیا جاتا ہے چونکہ سردیاں چل رہی ہیں اور دھند پڑ رہی ہے جم صبح چھ بجے کھل جاتا تین سے چار بیچ اسانی کے ساتھ پورے دن چلتے ہیں ہر بیچ میں 10 سے زیادہ اسٹوڈنٹ نہیں رکھتے یہاں پر اب 40 کے قریب اسٹوڈنٹ ارہے ہیں جو اپسی بھائی چارے اور اتحاد کا پیغام دیتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ سب مل جل کر رہے اسی میں ہی ہماری اور پورے ملک کی ترقی ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.