بنارس: گیانواپی معاملے میں کورٹ کمیشن کی کارروائی کا ویڈیو لیک ہوگیا ہے۔ یہ ویڈیو کمیشن کی کارروائی کے دوران شوٹ کیا گیا تھا۔ Gyanvapi Masjid Survey Video Leaked
اطلاعات کے مطابق گیان واپی مسجد احاطے کی ویڈیو گرافی سروے کی سی ڈی وارانسی کی ضلع عدالت نے ہندو فریق کو سونپنے کا حکم دیا تھا۔ مدعین نے ایک حلف نامہ کے ذریعہ تیقن دیا تھا کہ ویڈیو گرافی سروے کی کاپی کا غلط استعمال نہیں کیا جائے گا یا اسے افشا نہیں کریں گے، جس کے بعد پیر کو عدالت میں سماعت کے دوران مدعین فریق کی خواتین کے میموری کارڈ میں ویڈیو دستیاب کرائی گئی تھی۔ داخل کیے گئے حلف نامے کے مطابق یہ ویڈیو ان خواتین کے علاوہ کسی اور کے پاس نہیں جانا چاہیے تھا۔ اس کے باوجود ویڈیو لیک ہو گیا ہے۔ Gyanvapi Masjid Survey Video Leaked
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ جج اجے کرشن وشویش کی عدالت میں ہندو فریق نے ویڈیو گرافی سروے کی سی ڈی انہیں فراہم کیے جانے کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے مدعین سے ویڈیو گرافی کو لیک نہ کرنے کا حلف لیا جس کے بعد مدعین نے اس حوالے سے حلف نامہ داخل کیا۔
قابل ذکر ہے کہ گیان واپی احاطے کی ویڈیو گرافی سروے دو مراحل میں منعقد ہوا تھا۔ اس کی رپورٹ دونوں فریقین کو دی گئی تھی اور ان کی جانب سے اس پر اعتراضات طلب کیے گئے تھے۔ ہندو فریق ویڈیو گرافی سروے کی سی ڈی اور فوٹو گرافی فراہم کرنے کا مطالبہ کررہا تھا۔ Gyanvapi mosque case
مزید پڑھیں:
اس سے قبل ڈسٹرکٹ کورٹ عدالت نے ہندو فریق کی جانب سے دائر عرضی کے جواز پر سماعت کرتے ہوئے اگلی سماعت کی تاریخ 4 جولائی طے کی ہے۔ مسلم فریق نے کوڈ آف سول پروسیزر کے آرڈر 7وصول 11کے تحت عرضی پر سماعت نہ کرنے کی دلیل دی ہے۔ عدالت موسم گرما کی چھٹی کے بعد چار جولائی کو معاملے کی دوبارہ سماعت کرے گی۔