وارانسی: گیان واپی مسجد کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے جمعرات کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سروے کرانے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ عدالت نے 17 مئی تک رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا۔ اس کے لیے عدالت نے دو نئے کورٹ کمشنرز مقرر کیے۔ سروے کا عمل تین کورٹ کمشنرز کے ساتھ مکمل کیا جائے گا۔ اس دوران فیصلہ پڑھتے ہوئے سول جج نے بڑی بات بھی کہہ دی۔ انہوں نے سکیورٹی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کیس کو لے کر خوف کی فضا ہے، جس کی وجہ سے میرے گھر والے بھی پریشان ہیں۔ وہ میری حفاظت کے بارے میں فکر مند ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کورٹ کمشنر اجے پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ ویڈیو گرافی 14 اور 15 مئی کو کی جائے گی۔ جس کے بعد 17 مئی کو رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے لیے کمیشن کی ٹیم مسجد جائے گی، جس میں دونوں طرف کے وکلا، مدعیان اور پولیس انتظامیہ کی موجودگی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے حکم دیا ہے کہ پوری مسجد کا سروے کیا جائے۔
مزید پڑھیں:
- Gyanvapi Mosque Case: سپریم کورٹ نے گیان واپی مسجد میں سروے پر فوری پابندی کے مطالبے پر کوئی حکم جاری کرنے سے انکار کر دیا
- Controversial Statements Against Aligarh Masjid: علیگڑھ جامع مسجد کے خلاف ہندو شدت پسند تنظیموں کے رہنماؤں کا متنازعہ بیان
ماضی میں کورٹ کمشنر اے کے مشرا Court Commissioner AK Mishra پر جانبداری کے الزام پر انہوں نے کہا کہ کورٹ کمشنر کبھی جانبداری نہیں دکھاتے۔ یہ ایک سادہ سا کیس ہے۔ کورٹ کمشنر ہمیشہ انصاف کے ساتھ تحقیقات کا عمل مکمل کرتا ہے اور اس بار ہر کوئی مکمل غیر جانبداری کے ساتھ سروے کا عمل مکمل کرے گا۔