ETV Bharat / state

Gyanvapi Survey Case  ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اے ایس آئی ٹیم سروے کی تیاری میں تو مسلم فریق سپریم کورٹ جانے کی تیاری میں

author img

By

Published : Aug 3, 2023, 3:47 PM IST

Updated : Aug 3, 2023, 4:01 PM IST

الہ آباد ہائی کورٹ نے گیانواپی مسجد کے اے ایس آئی سروے کی اجازت دے دی ہے۔ جس سے ناخوش مسلم فریق انجمن انتظامات مسجد کمیٹی کے سیکرٹری نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ وہیں اب آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا اور ضلع انتظامیہ کے عہدیداروں کی میٹنگ کے بعد کل یعنی جمعہ کے روز سروے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

gyanvapi survey case
گیانواپی مسجد کے سروے پر ہائی کورٹ کے فیصلے سے مسلم فریق ناخوش، سپریم کورٹ جانے کی تیاری

وارانسی: ہائی کورٹ نے گیانواپی مسجد سے متعلق آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے سروے کی اجازت دے دی ہے۔ سول کورٹ کے 21 جولائی کے حکم کو جاری رکھتے ہوئے ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ اے ایس آئی ٹیم سروے کا کام کرے۔ لیکن اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ مسجد کے احاطے کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ اس سب کے درمیان ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم فریق اس فیصلے سے متفق نہیں ہے۔ انجمن انتظامات مسجد کمیٹی کی درخواست مسترد ہونے کے بعد کمیٹی کے سکریٹری مولانا عبدالباطن نعمانی نے ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات چیت میں کہا کہ وہ اس فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں۔اس لیے کمیٹی اس معاملے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔

مولانا عبدالباطن نعمانی نے کہا کہ پچھلی بار بھی جس دن ہماری درخواست کے حوالے سے سپریم کورٹ میں سماعت ہونی تھی اسی دن صبح کو سروے کی کارروائی بھی شروع کر دی گئی تھی جو کہ انصاف نہیں ہے۔ اس بار بھی ہم عدالت جائیں گے اور ہم سے بات کیے بغیر یا ہمیں اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی کارروائی شروع کی گئی تو یہ انصاف نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ دوسری طرف کو بھی موقع ملنا چاہیے۔ ہم اسی موقع کے تحت سپریم کورٹ جائیں گے اور سپریم کورٹ سے سروے کو روکنے کی درخواست کریں گے۔

وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ سروے کل سے شروع ہوگا۔ اے ایس آئی نے انتظامی حکام سے رابطہ کیا ہے۔ رابطہ کے بعد کل سے سروے شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ پولیس کمشنر وارانسی سمیت دیگر عہدیداروں نے حفاظتی انتظامات کی تیاری کے ساتھ اے ایس آئی ٹیم کو مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سروے جمعہ کی صبح 8:00 بجے سے شروع ہوسکتا ہے لیکن ابھی وقت کا تعین نہیں ہوا۔ ایک طرف جہاں اے ایس آئی کی ٹیم نے وارانسی ضلع انتظامیہ پولیس سے ملاقات کرتے ہوئے کل سے سروے شروع کرنے کی بات کہی ہے وہیں دوسری طرف کل ہونے والی نماز جمعہ کے پیش خصوصی احتیاطی تدابیر برتی جارہی ہے۔ پورے وارانسی میں 1600 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ وارانسی کے ضلع جج نے 21 جولائی کو گیانواپی کیمپس میں اے ایس آئی کے سروے کو منظوری دی تھی، جس کے بعد مسلم فریق نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں ڈسٹرکٹ جج کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ نے 27 جولائی کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ مسلم فریق نے کہا تھا کہ سروے سے ڈھانچے کو نقصان پہنچے گا۔ جس کے بعد اے ایس آئی کی جانب سے حلف نامہ داخل کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سروے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا، جس کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا۔

وارانسی: ہائی کورٹ نے گیانواپی مسجد سے متعلق آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے سروے کی اجازت دے دی ہے۔ سول کورٹ کے 21 جولائی کے حکم کو جاری رکھتے ہوئے ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ اے ایس آئی ٹیم سروے کا کام کرے۔ لیکن اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ مسجد کے احاطے کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ اس سب کے درمیان ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم فریق اس فیصلے سے متفق نہیں ہے۔ انجمن انتظامات مسجد کمیٹی کی درخواست مسترد ہونے کے بعد کمیٹی کے سکریٹری مولانا عبدالباطن نعمانی نے ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات چیت میں کہا کہ وہ اس فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں۔اس لیے کمیٹی اس معاملے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔

مولانا عبدالباطن نعمانی نے کہا کہ پچھلی بار بھی جس دن ہماری درخواست کے حوالے سے سپریم کورٹ میں سماعت ہونی تھی اسی دن صبح کو سروے کی کارروائی بھی شروع کر دی گئی تھی جو کہ انصاف نہیں ہے۔ اس بار بھی ہم عدالت جائیں گے اور ہم سے بات کیے بغیر یا ہمیں اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی کارروائی شروع کی گئی تو یہ انصاف نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ دوسری طرف کو بھی موقع ملنا چاہیے۔ ہم اسی موقع کے تحت سپریم کورٹ جائیں گے اور سپریم کورٹ سے سروے کو روکنے کی درخواست کریں گے۔

وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ سروے کل سے شروع ہوگا۔ اے ایس آئی نے انتظامی حکام سے رابطہ کیا ہے۔ رابطہ کے بعد کل سے سروے شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ پولیس کمشنر وارانسی سمیت دیگر عہدیداروں نے حفاظتی انتظامات کی تیاری کے ساتھ اے ایس آئی ٹیم کو مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سروے جمعہ کی صبح 8:00 بجے سے شروع ہوسکتا ہے لیکن ابھی وقت کا تعین نہیں ہوا۔ ایک طرف جہاں اے ایس آئی کی ٹیم نے وارانسی ضلع انتظامیہ پولیس سے ملاقات کرتے ہوئے کل سے سروے شروع کرنے کی بات کہی ہے وہیں دوسری طرف کل ہونے والی نماز جمعہ کے پیش خصوصی احتیاطی تدابیر برتی جارہی ہے۔ پورے وارانسی میں 1600 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ وارانسی کے ضلع جج نے 21 جولائی کو گیانواپی کیمپس میں اے ایس آئی کے سروے کو منظوری دی تھی، جس کے بعد مسلم فریق نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں ڈسٹرکٹ جج کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ نے 27 جولائی کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ مسلم فریق نے کہا تھا کہ سروے سے ڈھانچے کو نقصان پہنچے گا۔ جس کے بعد اے ایس آئی کی جانب سے حلف نامہ داخل کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سروے سے کوئی نقصان نہیں ہوگا، جس کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا۔

Last Updated : Aug 3, 2023, 4:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.