ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں عید میلاد النبی کے موقع پر نکالے جانے والے جلوسوں پر کمیٹی انتظامیہ نے پہلے ہی جلوس نہ نکالنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس سے پہلے ہی اترپردیش چیف سیکریٹری اور پولیس ہیڈکوارٹر کی جانب سے رہنما ہدایات جاری کرکے ذمہ داران کو کورونا سے بچاؤ کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کا حکم دیا ہے۔
پولیس ہیڈکوارٹر کی جانب سے جاری گائیڈ لائن میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ عید میلادالنبی کے موقع پر جلوس نکلتا ہے، جس سے کچھ علاقوں میں حالات تشویش ناک ہو جاتے ہیں، اس لیے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ لوگ امن و امان قائم رکھنے میں انتظامیہ کا تعاون کریں۔
جاری کردہ ہدایات میں مندرجہ ذیل باتیں زیر غور ہیں۔
تہوار رجسٹر میں سابقہ سالوں سے چلے آرہے جو بھی معاملات ہیں، انہیں فورا سلجھا لیا جائے۔
سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والوں پر سخت نظر رکھتے ہوئے کاروائی یقینی بنایا جائے۔
ایسے علاقے جہاں جھگڑے ہونے کے امکانات زیادہ ہیں، وہاں پولیس افسران گشت بڑھا دیں۔
پیس کمیٹی کی میٹنگ منعقد کرکے سماج کے ذمہ داران سے مدد لی جائے۔
سبھی تھانیدار اور سی او ہر چھوٹی سے چھوٹی واردات پر نظر رکھیں تاکہ کوئی مسئلہ پیدا نہ ہونے پائے۔
اگر گزشتہ برس جلوس نکالنے کو لے کر کوئی جھگڑا ہو تو اسے سلجھا لیا جائے اور نئے معاملے پر نگاہ رکھی جائے۔
جہاں جھگڑے ہونے کے امکانات زیادہ ہیں، ان علاقوں میں گشت بڑھا دیا جائے۔
سوشل میڈیا پر افواہ پھیلانے والوں پر سخت کاروائی کو یقینی بنایا جائے۔
کووڈ-19 پروٹوکول کے مطابق جہاں جلوس نکالنے کی اجازت ہو، عید میلادالنبی کی محفل ہو، وہاں سینیٹائزر، تھرمل سکرینیگ، ماسک اور سماجی فاصلہ کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
اگر کسی افراد پر کورونا آثار نمودار ہوں، تو انہیں شرکت نہ کرنے دیں۔
لنگر تقسیم کرنے میں سماجی دوری اور صاف صفائی کا خاص طور پر خیال رکھیں۔
65 برس سے زیادہ عمر کے بزرگ اور 10 برس سے چھوٹے بچوں کو شرکت کرنے کی اجازت نہ دی جائے اور ساتھ ہی حاملہ خواتین اور بیمار لوگوں کو گھر میں رہنے کو کہا جائے۔
کسی بھی بند حال یا کمرے میں 50 فیصد یا زیادہ سے زیادہ 200 لوگوں تک کو ماسک، سماجی دوری، تھرمل اسکینیگ، سنیٹایزر اور ہینڈ واش کس لازمی قرار دیا جائے۔
جلوس جلسہ کے لیے نویڈا اور لکھنؤ میں پولیس کمشنر اور دوسرے اضلاع میں ضلع مجسٹریٹ سے اجازت لینا ضروری ہے۔
خیال رہے کہ لکھنؤ پولیس اور ضلع انتظامیہ نے کسی بھی جلوس کو نکالنے کی ابھی تک اجازت نہیں دی ہے۔
وہیں 'آل انڈیا محمدی میشن' کے ذمہ داران ابھی بھی انتظامیہ سے پُرامید ہیں کہ انہیں کووڈ-19 پروٹوکول کے مطابق جلوس نکالنے کی اجازت دی جائے۔