ETV Bharat / state

'عظیم اتحاد کی کامیابی ہوگی'

بارہ بنکی کی مختلف اسمبلی حلقوں سے پانچ دفعہ رکن اسمبلی رہے فرید محفوظ قدوائی کا بارہ بنکی کی سیاست میں اہم کردار رہا ہے، ای ٹی وی بھارت کی فرید محفوظ قدوائی سے خصوصی بات چیت

عظیم اتحاد کی فتح ہوگی: فرید محفوظ قدوائی
author img

By

Published : Apr 25, 2019, 11:27 PM IST

پہلی دفعہ 1985 میں لوک دل کے ٹکٹ سے اسمبلی پہنچے فرید محفوظ قدوائی نہیں مانتے کہ ہندتو اور ہندو ووٹروں کے ڈر سے مسلمانوں کی سیاسی اہمیت کم ہوئی ہے۔

عظیم اتحاد کی فتح ہوگی: فرید محفوظ قدوائی

وہ یہ تو تسلیم کرتے ہیں کہ تمام سیاسی پارٹیوں میں نرم ہندتوا پیدا ہوگیا ہے. لیکن ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر مسملم حامی پارٹیوں کو اگر ہندو ووٹروں کا خوف ہے تو وہ جائز ہے۔

فرید محفوظ قدوائی اس وقت سماجوادی پارٹی کا مسلم چہرہ ہیں اس سے قبل وہ بی ایس پی کے رہنما رہ چکے ہیں لیکن اب جب کہ دونوں پارٹیاں اتحاد میں ہیں وہ مایاوتی سے اتحاد کو کئی مثالوں کے ذریعہ جائز قرار دیتے ہیں۔

فرید محفوظ قدوائی سنہ 2007 میں حلقۂ اسمبلی کرسی سے بی اسی پی کے ٹکٹ پر رکن اسلمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن سنہ 2012 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی طرف سے ٹکٹ نہ ملنے پر انھوں نے بی سی پی کو خیر آباد کہہ دیا تھا۔

فرید محفوظ قدوائی مسلمانوں کے لئے موجودہ سیاسی ماحول میں اتحاد کو سب سے مفید مانتے ہیں. اور دعوی کرتے ہیں کہ اسی میں ان کا مستقبل محفوظ ہے۔

پہلی دفعہ 1985 میں لوک دل کے ٹکٹ سے اسمبلی پہنچے فرید محفوظ قدوائی نہیں مانتے کہ ہندتو اور ہندو ووٹروں کے ڈر سے مسلمانوں کی سیاسی اہمیت کم ہوئی ہے۔

عظیم اتحاد کی فتح ہوگی: فرید محفوظ قدوائی

وہ یہ تو تسلیم کرتے ہیں کہ تمام سیاسی پارٹیوں میں نرم ہندتوا پیدا ہوگیا ہے. لیکن ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر مسملم حامی پارٹیوں کو اگر ہندو ووٹروں کا خوف ہے تو وہ جائز ہے۔

فرید محفوظ قدوائی اس وقت سماجوادی پارٹی کا مسلم چہرہ ہیں اس سے قبل وہ بی ایس پی کے رہنما رہ چکے ہیں لیکن اب جب کہ دونوں پارٹیاں اتحاد میں ہیں وہ مایاوتی سے اتحاد کو کئی مثالوں کے ذریعہ جائز قرار دیتے ہیں۔

فرید محفوظ قدوائی سنہ 2007 میں حلقۂ اسمبلی کرسی سے بی اسی پی کے ٹکٹ پر رکن اسلمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن سنہ 2012 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی طرف سے ٹکٹ نہ ملنے پر انھوں نے بی سی پی کو خیر آباد کہہ دیا تھا۔

فرید محفوظ قدوائی مسلمانوں کے لئے موجودہ سیاسی ماحول میں اتحاد کو سب سے مفید مانتے ہیں. اور دعوی کرتے ہیں کہ اسی میں ان کا مستقبل محفوظ ہے۔

Intro:بارہ بنکی کی سیاست کا رخ کوئی بھی رہا ہو، سیاسی لڑائی کسی سے بھی رہی ہو لیکن یہاں ایک شخص ایسا ہے جو ہمیشہ ہوا کے مخالف رہتے ہوئے کامیاب رہا. اور مسلمانوں کا لیڈر بنا رہا. اور ریاست کے وزیر تک پہنچا. ہم بات کر رہے ہیں بارہ بنکی کی مخطلف اسمبلی حلقوں سے پانچ دفعہ رکن اسمبلی رہے فرید محفوظ قدوائی کی. فرید محفوظ قدوائی کا بارہ بنکی کی سیاست میں اہم کردار رہا ہے. ای ٹی وی بھارت نے ان سے گفتگو کی مخطلف موضوعات پر. پیش ہیں اس بات چیت کے چند اقتباسات.


Body:ملک کے پہلے فوڈ کارپوریشن کے وزیر رفیع احمد قدوائی کبھی کانگریس میں نہیں. پہلی دفعہ 1985 میں لوک دل کے ٹکٹ سے اسمبلی پہنچے فرید محفوظ قدوائی نہیں مانتے کہ ہندتو اور ہندو ووٹروں کے ڈر سے مسلمانوں کی سیاسی اہمیت کم ہوئی ہے. وہ یہ تو تسلیم کرتے ہیں کہ تمام سیاسی پارٹیوں میں سافٹ ہندتو پیدا ہو گیا ہے. لیکن انکا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر مسملم حامی پارٹیوں کو اگر ہندو ووٹروں کا خوف ہے تو وہ جائیز ہے. فرید محفوظ قدوائی اس وقت سماجوادی پارٹی کا مسلم چہرہ ہیں. اس سے قبل وہ بی ایس پی میں بھی رہ چکے ہیں. بی ایس پی چھوڑ بھی چکے ہیں. اور کوئی 2 برس قبل تک بی ایس پی کی تنقید بھی کرتے رہے ہیں. لیکن اب جب اتحاد میں ہیں. تو بی جے پی کے داغ داغ نہیں لگتے. وہ میاوتی سے اتحاد کو کئی مثالوں کے ذریعہ جائیز قرار دیتے ہیں. فرید محفوظ قدوائی 2007 کا اسمبلی انتخاب کرسی اسمبلی حلقہ سے بی ایس پی کے ٹکٹ پر فطح ہوئیے تھے. لیکن 2012 میں انہیں مایاوتی نے ٹکٹ نہیں دیا تھا. پھر انہوں نے ایس پی کا دامن تھاما. اب ایس پی میں ہیں لیکن وزیر اعظم کا. امیدوار مایاوتی کو بتاتے ہیں. اور اس کے پیچھے دلت ووٹوں کے ڈر سے اتفاق نہیں رکھتے. دعوی کرتے ہیں کہ دلت ووٹ کے سامنے کوئی متبادل نہیں ہے. فرید محفوظ قدوائی مسلمانوں کے لئے موجودہ سیاسی ماحول میں اتحاد کو سب سے مفید مانتے ہیں. اور دعوی کرتے ہیں کہ اسی میں انکا مستقبل محفوظ ہے.



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.