دارالحکومت لکھنوٗ کے راجاجی پورم میں ایک آوارہ گائے نے بزرگ عورت کو کچل کر مار ڈالا۔ غنیمت رہی کہ ڈھائی سالہ بچہ بال بال بچ گیا۔اس حادثہ کے بعد مقامی لوگوں میں انتظامیہ کے خلاف زبردست غم وغصہ کا ماحول ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ عدالت کے احکامات کے باوجود میونسپل کارپوریشن کی لاپرواہی سامنے آئی ہے۔ آوارہ جانوروں کو پکڑنے کا داوا کرنے والی نگرنیگم کے داوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔
اطلاع کے مطاقب راجہ جی پورم کے سپنا کالونی کے سی3272 میں رہنے والی وملہ دیوی جن کی عمر تقریباً 70 سال تھی ، بدھ کی رات 11 بجے پوتے بشو کے ساتھ گھر کے باہر گھوم رہی تھی۔ اسی دوران ایک آوارہ گائے نے حملہ کر دیا۔ اس وقت موقع پر کوئی موجود نہیں تھا۔ گائے نے بڑی طرح بزرگ کو زخمی کر دیا۔ زخمی بزرگ کو ٹرامہ سینٹر لے جایا گیا، جہاں علاج کے دوران بزرگ کی موت ہو گئی۔
بتایا جا رہا ہے کی حادثہ کے وقت بزرگ عورت کی بہو کپڑے دھو رہی تھی اور بیٹا راجن مندر گیا ہوا تھا۔ بچاوٗ بچاوٗ کی آواز پر جب لوگ باہر آے تو دیکھا بچہ نالہ میں کھڑا تھا اور گائے بزرگ کو مار رہی تھی۔
بہرحال انتظامہ کو خاص دھیان دینے کی ضرورت ہے۔