اترپردیش: مولانا بدرالدین اجمل mualana ajmal نے کہا کہ آج ملک کے جو حالات ہیں وہ انتہائی افسوسناک ہے، ایسا لگتا ہے کہ یہ ملک اپنے آئین پر نہیں چل رہا ہے بلکہ کچھ لوگ اس ملک کو اپنے ایجنڈے پر چلانا چاہتے ہیں، لیکن مسلمان نہ کبھی جھکا ہے اور نہ کبھی جھکے گا،اگر حکومت سمجھتی ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ کسی بھی طرح کا سلوک کرلیا جائے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔ ہم اس ملک کے باشندہ ہے، جو اس ملک میں پیدا ہوتا ہے وہ اس کا بنیادی حق ہے کہ وہ مسلم پرسنل لاء پرعمل کرے اور آئین ہند ہمیں اس کا مکمل اختیار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرسنل لاء میں مداخلت کی جارہی ہے، ہم لوگ کسی حکمت کی وجہ سے خاموش ہیں۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ ان نازک حالات پر اپنی خاموشی توڑے کیونکہ اقتدار ہمیشہ نہیں رہتا ہے۔
Muslim personal law : مسلم پرسنل لاء میں مداخلت ناقابل قبول، مولانا بدرالدین اجمل
سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں منعقد جمعیة علماء ہند کے دو روزہ اجلاس میں متعدد اہم تجاویز منظوری کی گئی، اس دوران ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ اور دستوری حقوق سلب کرنے کے بیانات کے متعلق تجاویز بھی پیش کی گئی، جس کی تائید کرتے ہوئے جمعیة علماء آسام کے صدر اور رکن پارلیمان مولانا بدرالدین اجمل نے تشویش کا اظہار کیا اورکہا کہ مسلمانوں کی خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔Government interference in Muslim personal law is unacceptable
اترپردیش: مولانا بدرالدین اجمل mualana ajmal نے کہا کہ آج ملک کے جو حالات ہیں وہ انتہائی افسوسناک ہے، ایسا لگتا ہے کہ یہ ملک اپنے آئین پر نہیں چل رہا ہے بلکہ کچھ لوگ اس ملک کو اپنے ایجنڈے پر چلانا چاہتے ہیں، لیکن مسلمان نہ کبھی جھکا ہے اور نہ کبھی جھکے گا،اگر حکومت سمجھتی ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ کسی بھی طرح کا سلوک کرلیا جائے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔ ہم اس ملک کے باشندہ ہے، جو اس ملک میں پیدا ہوتا ہے وہ اس کا بنیادی حق ہے کہ وہ مسلم پرسنل لاء پرعمل کرے اور آئین ہند ہمیں اس کا مکمل اختیار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرسنل لاء میں مداخلت کی جارہی ہے، ہم لوگ کسی حکمت کی وجہ سے خاموش ہیں۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ ان نازک حالات پر اپنی خاموشی توڑے کیونکہ اقتدار ہمیشہ نہیں رہتا ہے۔