مرادآباد: حج پالیسی 2024 میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کے نئے حکم کے مطابق اس بار حج کی درخواست مفت ہوگی اور اب حج پر جانے والے 50 ہزار روپے بچاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ 45 سال سے زیادہ عمر کی کوئی بھی خاتون اب اکیلے حج پر جانے کے لیے درخواست دے سکے گی۔ قبل ازیں حج کے لیے درخواست دینے والے عازمین کو 400 روپے فی کس درخواست کی فیس ادا کرنی پڑتی تھی، ساتھ ہی درخواست دیتے وقت بیگ، سوٹ کیس، چھتری اور چادر جیسی اشیاء کے پیسے لیے جاتے تھے، تاہم نئے حکم نامے کے بعد حاجیوں کے پاس سے اب بھی ان چیزوں کی فیس لی جائے گی۔
غور طلب ہو کہ اب عازمین حج اپنی سطح پر سامان خرید اور لے جا سکیں گے، اس کے علاوہ اس مرتبہ حج پر جانے والے بزرگوں، معذوروں اور خواتین کو ترجیح دی جائے گی۔ جہاں 80 فیصد حاجی حج کمیٹی کے ذریعے جائیں گے۔ واضح ہو کہ 45 سال سے زیادہ عمر کی کوئی بھی خاتون اب اکیلے حج پر جانے کے لیے درخواست دے سکے گی۔ اس سے پہلے چار عورتوں کے ساتھ محرم کے بغیر جانے کا حکم تھا، حکومت نے اس قاعدے کو ختم کر دیا ہے، نئے اصول کے مطابق 1 لاکھ 75 ہزار عازمین میں سے 80 فیصد عازمین حج کمیٹی کے ذریعے جائیں گے۔ جبکہ 20 فیصد لوگ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- یوپی حج کمیٹی اور یوپی اقلیتی کمیشن کے لیے بجٹ منظور
- یوپی اور مختلف ریاستوں کے عازمین حج کے اخراجات میں ہزاروں کا فرق کیوں؟
آل انڈیا حج ویلفیئر سوسائٹی کے ضلع صدر ڈاکٹر افتخار احمد قریشی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گزشتہ سال عازمین حج سے اپنی مرضی کے ایئرپورٹ سے باہر نکلنے کے لیے ضرورت سے زیادہ رقم وصول کی گئی تھی، ہمارا مطالبہ ہے کہ اس سال عالمی ٹینڈر جاری کیا جائے اور ایئر لائنز کمپنیوں کو بلایا جائے تاکہ سستے نرخوں پر ہوائی سفر ہو سکے اور عازمین حج آسانی سے اپنا سفر کر سکیں۔