غازی آباد: دسمبر 2020 کو سرولی گاؤں میں چچا جیندرا کو قتل کرنے والے پون عرف کلو کو غازی آباد پولیس پی سی آر تہاڑ جیل سے لونی کے آئی۔ جینیندر کو قتل کرنے کے بعد پون نے بھتہ خوری، فائرنگ اور ایک اور قتل کر چکا تھا۔ انکاؤنٹر کے خوف سے بدمعاش دہلی پولیس کے زریعے گرفتار ہو گیا تھا۔ لونی میں قتل اور فائرنگ میں استعمال ہونے والے ہتھیار کو برآمد کرنے کے لیے لونی پولس آج شام پون کو دہلی کی سنٹرل جیل تہاڑ سے پی سی آر کے ذریعے لونی تھانے لے آئی۔ اGhaziabad Police Brought Loni from Tihar to the one Lakh Prize Criminal
یہاں پولس نے پون کی نشاندہی پر بنتھلا کے آئی سی ڈی کی نصف تعمیر شدہ عمارت سے پستول اور کارتوس برآمد کیے ہیں۔ پولس پوچھ گچھ کے دوران پون نے بتایا کہ اس کے والد کی لونی کے سرولی گاؤں میں زمین تھی۔ والد کی وفات کے بعد باپ کے دونوں بھائیوں نے اس کی زمین ہتھیا لی تھی۔ زمین واپس نہ ملنے پر اس نے سرولی گاؤں میں گھر میں گھس کر جینیندر اور چیروڈی گاؤں میں سریندر کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ قتل کے بعد اس نے لونی میں سلام ہوٹل کے آپریٹر سے 20 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔ رقم ادا نہ کرنے پر اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خوف و ہراس پھیلانے کے لیے کئی راؤنڈ فائر کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Alleged Love Jihad Case Registered in Ghaziabad: غازی آباد کے ایک نوجوان پر مبینہ لو جہاد کا کیس درج
ایس پی دیہات ڈاکٹر ایراج راجہ نے بتایا کہ پون سے پوچھ گچھ میں کچھ اہم معلومات ملی ہیں۔ اس نے اپنے کچھ ساتھیوں کے نام بھی بتائے ہیں۔ جس کے ساتھ وہ لونی میں ٹھہرا تھا، جو اسے پولیس سے بچانے میں اس کی مدد کر رہے تھے۔ پولیس فہرست بنا رہی ہے۔ جلد ہی سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔