زیر زمین پانی کی کثرت سے استعمال کی وجہ سے اس کی آبی سطح میں مسلسل کمی دیکھنے کو مل رہی ہے اور دریائے گنگا میں گرنے والے شہر کے ہزاروں گندے نالے دریا کے پانی کو مزید آلودہ ترین کر رہے ہیں۔
دریائے ورونا بنارس شہر سے گزرتی ہوئی دریائے گنگا میں جا ملتی ہے لیکن اس ندی کا پانی انتہائی آلودہ ہے جو گنگا کے پانی کو مزید زہریلا بنا رہا ہے۔
بنارس میں ہر برس موسم سرما کے اوقات میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوتا ہے جس میں لاکھوں ہندو عقیدت مند دریائے گنگا کے کنارے گھاٹوں پر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، بنارس میں واقع 84 گھاٹوں کی صفائی 'نمامی گنگے' کے کارکنان کرتے ہیں جس کا کوڑا راج گھاٹ علاقے میں دریائے ورونا کے ملاپ کے مقام پر جمع کیے جاتے ہیں جس کے بعد اسے ایک پلانٹ میں لے جایا جاتا ہے۔
لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ بیشتر کوڑا اور غلاظت دریائے گنگا میں میں ڈال دیا جاتا ہے جس سے گنگا کا پانی اور اس کی صحت مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔
آپ کو بتادیں کہ دریائے گنگا کی صفائی کو لے کر کے مختلف سادھو نے اب تک بھوک ہڑتال کیے ہیں جس میں کئی سادھوں کی جان بھی جا چکی ہیں حکومت سے مسلسل مطالبہ کیا گیا کہ دریائے گنگا کی صفائی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
جس پر وزیراعظم نریندر مودی نے دریا کے حالت کو بہتر کرنے کے لئے 3 ارب ڈالر کے خرچ سے 254 منصوبوں کا اعلان کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ عوام کا پہلے جیسے گنگا دیکھنے کا خواب جلد مکمل ہوگا لیکن مودی حکومت کو 6 برس مکمل ہوگئے ہیں۔ دریائے گنگا کی صحت مزید خراب ہورہی ہے۔