شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیترا ٹرسٹ نے ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں ضروری دستاویزات کے ساتھ رام مندر کا نقشہ داخل کیا ہے۔ اب اتھارٹی کو مندر کا نقشہ پاس کرنے کی اجازت اور مقررہ فیس پر فیصلہ لینا ہے۔ ضابطے کے مطابق ٹرسٹ کو مذہبی ادارہ ہونے کی وجہ سے 65 فیصد فیس میں رعایت مل سکتی ہے۔
وہیں ٹرسٹ اس موضوع پر پہلے ہی وضاحت دے چکا ہے۔ ٹرسٹ کے ذریعہ یہ کہا گیا ہے کہ 'ہم کسی بھی طرح کی چھوٹ نہیں چاہتے۔ اب ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے نقشہ پاس کرانے کی تیاریاں مکمل کرلی ہے۔ وہیں اس بارے میں اے ڈی اے کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
بھومی پوجن کے بعد تکنیکی طور پر رام مندر کی تعمیر کے لیے تمام تیاریاں تقریبا مکمل کرلی ہیں۔ پرانی خستہ حال عمارتوں کو ہٹانے کا کام جاری ہے جو مندر کی تعمیر میں رکاوٹ بن چکی ہیں۔
مندر کی تعمیر کے علاوہ احاطے میں اور بھی بہت سی عمارتیں تعمیر ہونے ہیں۔ قدیم مندروں کو ہٹانے کے بعد ان کے بتوں کو عقیدت مندوں کے دیکھنے کے لئے رکھا جائے گا۔
وہیں شری رام بھومی کے احاطے میں ٹرسٹ میوزیم بنانے کی بات کررہا ہے۔ ان تمام چیزوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے ٹرسٹ نے ایودھیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے درخواست کی ہے کہ وہ پوری 70 ایکڑ زمین پر تعمیر کے لیے نقشہ پاس کرے۔
میٹنگ سے پہلے اسکول کا حساب کتاب کرنے کا کام مندر کا نقشہ پاس کرنے کے لیے اے ڈی اے کے نائب صدر ڈاکٹر نیرج شکلا کی نگرانی میں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قواعد کے مطابق ترقیاتی فیس 472 روپے فی مربع میٹر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رام مندر ٹرسٹ این او سیز حاصل کرنے میں مصروف
رام جنم بھومی کمپلیکس کے 13 ہزار مربع میٹر کے احاطہ رقبے پر ترقیاتی فیس عائد کی جانی ہے۔ اس طرح سے کل ترقیاتی فیس 61 لاکھ 36 ہزار روپے بنتا ہے۔