ریاست اترپردیش کے نوئیڈا کے نالج پارک کے آکسفورڈ کیمپس ہاسٹل میں طلبا کو دئے گئے کھانے میں چھولے میں گوشت کے ٹکڑے ملنے سے زبردست ہنگامہ ہوگیا۔
اس ِضمن میں محکمہ فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی ٹیم تحقیقات کے لئے پہنچی۔ ضلع ایکوائرڈ آفیسر سنجے شرما نے بتایا کہ ٹیم نے جانچ کے لئے ہاسٹل کے کچن سے سبزیوں اور کھانے کے نمونے اکھٹے کئے ہیں۔ نمونے لکھنؤ لیبارٹری بھجوائے جائیں گے۔
![ضلع ایکوائرڈ آفیسر سنجے شرما](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/samplefromhostel-up-noida-uourc10001_16092019202849_1609f_1568645929_346.jpg)
ٹیم نے تفتیش کے دوران پایا کہ انتظامیہ نے ہاسٹل میں کھانے پینے کی اشیاء بنانے کے لئے رجسٹریشن نہیں کرایا ہے۔ ٹیم نے اسے نوٹس جاری کیا ہے۔ کھانے میں باسی یعنی ایک دن پہلے کا بچا ہوا گوشت ملنے کے واقعے کے بعد دیگر ہاسٹل آپریٹرز کے ساتھ کالج انتظامیہ بھی محتاط ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ طلباء کو آکسفورڈ ہاسٹل میں کھانے کے لئے چھولا دیا گیا تھا۔ اس میں گوشت کے ٹکڑے ملے تھے وہ بھی کئی دن پہلے کے۔ پورا واقعہ اتوار کی رات کا ہے۔ ہنگامہ کے بعد پولس نے بھی مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
اس واقعے کے بعد بہت سے طلبا نے ہاسٹل کے بجائے باہر کھانا کھایا۔ اسی دوران بہت سے ناراض طلباء نے یہ کہتے ہوئے رقم واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہاسٹل میں نہیں ٹھہر یںگے۔
اسی دوران تفتیش کے لئے پہنچنے والی ٹیم نے ہاسٹل کے کچن سے سبزی کا نمونہ لیا۔ اس اصول کے تحت ہاسٹل میں کھانا تیار کرنے کے لئے رجسٹریشن کروانا ہوتا ہے۔ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ہاسٹل آپریٹر یہاں غازی آباد کی رجسٹریشن پر کام کر رہا تھا۔ ٹیم نے اسے نوٹس جاری کردیا ہے۔ نمونہ لیب جانچ کے لئے بھیجا جائے گا۔