ETV Bharat / state

مولانا ابوالکلام آزاد کا رامپور سے خاص تعلق

author img

By

Published : Nov 11, 2020, 9:18 PM IST

مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کا آج 132 واں یوم پیدائش ہے۔ وہ اس ملک کے لئے اپنی بیش بہا قربانیوں اور قومی مفاد کے خاطر کئے گئے کارناموں کے لئے یاد کئے جاتے ہیں۔ ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور سے بھی مولانا آزاد کا خاص تعلق رہا ہے۔

maulana abul kalam azad
فائل

قوم آج عظیم مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کا 132 واں یوم پیدائش منا رہی ہے۔ مولانا آزاد 11 نومبر 1888 کو عرب ملک کے مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے تھے۔ بھارت آنے کے بعد مولانا بہت کم عمر میں ہی تحریک آزادی سے وابستہ ہو گئے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب مسلم ریفارمز اپنے اپنے طریقہ سے مسلمانوں کی حالت زار کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

دیکھیں ویڈیو

وہ یہ حکمت بنا رہے تھے کہ کس طرح قوم کو بیدار کرنے کا کام کیا جائے۔ اس کے لئے مولانا نے بھی اپنی سی کوشش کی۔

علامہ شبلی نعمانی نے اسلامی علوم کو ازسرنو زندہ کرنے اور مسلمانوں میں دینی، قومی و خود داری اور عظمت ماضی کے احساس کو شان و نمود کے ساتھ ابھارنے کا جو تاریخی کام شروع کیا تھا، اسے مولانا آزاد نے بے مثال خطیبانہ، بلند آہنگی اور حیرت انگیز علمی تجربہ کے ساتھ آگے بڑھایا۔

مولانا ابوالکلام آزاد تحریک آزادی کے دوران رامپور بھی آئے۔ جہاں انہوں نے رامپور کی تاریخی جامع مسجد جلسہ عام کو خطاب کرکے انگریزی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف عوام کو بیدار کیا۔

مولانا آزاد کانگریس کے سرگرم رہنماء تھے۔ انہوں نے اپنا پہلا پارلیمانی انتخاب رامپور سے لڑا تھا اور بڑی کامیابی حاصل کرکے وہ پارلیمنٹ پہنچے تھے۔

اپنی بیش بہا علمی صلاحیتوں کی وجہ سے وہ آزاد بھارت کے پہلے وزیر تعلیم بھی بنائے گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ سنہ 2008 سے مولانا کے یوم پیدائش کا اہتمام یوم تعلیم کے طور پر کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

بھارت کے پہلے وزیر تعلیم کا یوم پیدائش آج

بہرحال مولانا آزاد تو اب اس دنیا میں نہی ہیں لیکن ان کی تحریریں اور تقریریں آج بھی قوم و ملت کے لئے کسی سرمائے سے کم نہیں ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ موجودہ حالات کا مقابلہ کرنے اور ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ان کی تحریروں اور تقریروں سے استفادہ کیا جائے۔

قوم آج عظیم مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کا 132 واں یوم پیدائش منا رہی ہے۔ مولانا آزاد 11 نومبر 1888 کو عرب ملک کے مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے تھے۔ بھارت آنے کے بعد مولانا بہت کم عمر میں ہی تحریک آزادی سے وابستہ ہو گئے تھے۔ یہ وہ دور تھا جب مسلم ریفارمز اپنے اپنے طریقہ سے مسلمانوں کی حالت زار کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

دیکھیں ویڈیو

وہ یہ حکمت بنا رہے تھے کہ کس طرح قوم کو بیدار کرنے کا کام کیا جائے۔ اس کے لئے مولانا نے بھی اپنی سی کوشش کی۔

علامہ شبلی نعمانی نے اسلامی علوم کو ازسرنو زندہ کرنے اور مسلمانوں میں دینی، قومی و خود داری اور عظمت ماضی کے احساس کو شان و نمود کے ساتھ ابھارنے کا جو تاریخی کام شروع کیا تھا، اسے مولانا آزاد نے بے مثال خطیبانہ، بلند آہنگی اور حیرت انگیز علمی تجربہ کے ساتھ آگے بڑھایا۔

مولانا ابوالکلام آزاد تحریک آزادی کے دوران رامپور بھی آئے۔ جہاں انہوں نے رامپور کی تاریخی جامع مسجد جلسہ عام کو خطاب کرکے انگریزی حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف عوام کو بیدار کیا۔

مولانا آزاد کانگریس کے سرگرم رہنماء تھے۔ انہوں نے اپنا پہلا پارلیمانی انتخاب رامپور سے لڑا تھا اور بڑی کامیابی حاصل کرکے وہ پارلیمنٹ پہنچے تھے۔

اپنی بیش بہا علمی صلاحیتوں کی وجہ سے وہ آزاد بھارت کے پہلے وزیر تعلیم بھی بنائے گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ سنہ 2008 سے مولانا کے یوم پیدائش کا اہتمام یوم تعلیم کے طور پر کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:

بھارت کے پہلے وزیر تعلیم کا یوم پیدائش آج

بہرحال مولانا آزاد تو اب اس دنیا میں نہی ہیں لیکن ان کی تحریریں اور تقریریں آج بھی قوم و ملت کے لئے کسی سرمائے سے کم نہیں ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ موجودہ حالات کا مقابلہ کرنے اور ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ان کی تحریروں اور تقریروں سے استفادہ کیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.