ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے منگل کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ 'ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (چہارم) کی عدالت میں پیر کو ایک قیدی نے خود کو گولی مار لی تھی۔ اس معاملے میں ایک سب انسپکٹر اور سات سپاہی سمیت کل 10 پولیس اہلکار معطل کئے گئے ہیں۔ جن میں سے ایک خاتون کانسٹیبل سمیت سات پولیس اہلکار کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ 'قیدی کی بیوی نے ہی عدالت میں طمنچہ پہنچایا تھا۔ بیوی کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ اس حادثے کو انجام دینے میں ایک وکیل کی سازش بھی سامنے آرہی ہے۔ابھی اس کی جانچ چل رہی ہے اور رپورٹ ملتے ہی کاروائی کی جائے گی۔'
اس معاملے میں ابھی تک ہیڈ کانسٹیبل وجے سنگھ،رماکانت اپادھیائے، سپاہی ستیہ ویر سنگھ، سپاہی دلیپ کمار،خاتون سپاہی کسوم چہر،پردیپ راجا،یوگیندر سنگھ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ان سبھی کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں انسپکٹر(عدالتی سیکورٹی) مکیش ملک،انسپکٹر صدرجیل وجے کمار گوتم،سب انسپکٹر(جیل)اجے پرتاپ سنگھ کو معطل کیا گیا ہے ان کے خلاف محکمہ جاتی کاروائی کی جارہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ضلع جونپور کے کھرہل علاقے کے جلالپور باشندہ منیش یادو(32)نے 9اکتوبر 2012 کو اپنے والد سکھرام یادو،ماں ششما دیوی اورسوتیلا بھائی ابھیشیک یادو کا قتل کردیا تھا۔مینش نے یہ واردات پراپرٹی تنازع میں انجام دی تھی۔
اس معاملے میں پولیس نے منیش کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا بعد اذان اسی معاملے میں پولیس نے اٹاوہ کے بھرتھنا باشندہ کالو اور کملیش اور بیکاور باشندہ ویریندر کو بھی گرفتار کیا تھا۔پیر کو جب منیش کو اے ڈی جے(چہارم)ترون کمار سنگھ کی عدالت میں ٹرائیل کے لئے پیش کیا گیا۔اسی درمیان عدالت میں فائرنگ ہوگئی اور گولی منیش کے بائیں پیر پر لگی ۔
پولیس کے مطابق منیش نے خود کو گولی ماری ہے وہیں منیش کے دعوی کے مطابق اٹاوہ کے اونچھا کے رہنے والے ایک شخص نے اس پر فائرنگ کی ہے۔