ETV Bharat / state

توقیر رضا کے خلاف مقدمہ درج

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جہاں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، تو وہیں اس ضمن میں آل انڈیا اتّحاد ملّت کے صدر کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

انڈیا اتّحاد ملّت کے صدر کے خلاف مقدمہ
انڈیا اتّحاد ملّت کے صدر کے خلاف مقدمہ
author img

By

Published : Dec 17, 2019, 10:01 AM IST

ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں شہریت ترمیمی قانون پر بیان دینے والے آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل (اے آئی آئی ایم سی)کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں کے خلاف تھانہ شہر کوتوالی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس کے بعد اُنہوں نے گرفتاری دینے کا اعلان کیا ہے۔

انڈیا اتّحاد ملّت کے صدر کے خلاف مقدمہ

مولانا توقیر رضا خاں نے کہا ہے کہ ہم پولیس کو تکلیف نہیں دینا چاہتے ہیں، لہٰذا ضلع کلیکٹریٹ تک پیدل مارچ نکالکر 20 دسمبر کو گرفتاری دینے کا اعلان کیا۔

بریلی میں اے آئی آئی ایم سی کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک متنازع بیان دیا تھا، جس کےبعد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس کا الزام ہے کہ 13 دسمبر کو جمعے کی نماز کے بعد مولانا توقیر رضا خاں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں پر خون بہانے کا اعلان کیا تھا، لہٰذا سِوِل لائنس چوکی انچارج ستویر سنگھ پُنڈیر نے تھانہ شہر کوتوالی میں مولانا توقیر رضا خاں، ڈاکٹر نفیس خاں اور ندیم خاں کے خلاف دفعہ 144 کے نفاذ کی خلاف ورزی کے بعد 504 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ درجنوں دیگر نامعلوم افراد بھی اس مقدمے میں شامل ہیں۔

دوسری جانب مولانا توقیر رضا نے کہا کہ انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے جو متنازعہ ہو۔

اُنہوں دعویٰ کیا ہے کہ میں قوم کو خطاب کے درمیان ایسا نہیں کہا، ہاں یہ ضرور کہا تھا کہ 'میں نے اپنے خون کی آخری بوند تک 'سی اے بی اور این آر سی' کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرے اسی بیان کو توڑ مروڑکر پیش کیا گیا ہے، اس کے انہوں نے مزید کہا کہ باوجود پولس چاہے جتنے مقدمے درج کر لے، لیکن شہریت ترمیمی بل کی مخالفت جاری رہےگی۔

مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا ہے کہ اس ملک کے مسلمانوں کو ایک تکلیف ہے، جس کا اظہار کرنے کے لیے 13 دسمبر کو مسلمانوں نے سڑکوں پر اُترکر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس مظاہرے کی اطلاع پولس اور ضلع انتظامیہ کو دی تھی، لیکن اُنہوں نے ہمارے مظاہرے پر کوئی پابندی نہیں لگائی اور نہ ہی کسی افسر کی جانب سے دفعہ 144 نافذ ہوںے کی اطلاع دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے ہم سے گزارش کی تھی کہ ہم پیدل مارچ نہ نکالیں، بلکہ بعد نمازِ جمعہ نو محلہ مسجد کے گیٹ پر ہی اپنا میمورنڈم دی دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ضلع انتظامیہ اور پولس کی گزارش پر غور نہیں کیا، اور اپنا مارچ نکالنے کا ارادہ مسترد کردیا، لیکن پولس نے ہمارے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ہماری جنگ ضلع انتظامیہ سے نہیں ہے۔

مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا کہ ہمارا اعتراض مرکزی حکومت کی اُن پالیسیز اور منصوبوں کے خلاف ہے، جو مسلمانوں اور ملک کے آئین کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی پالیسی کے خلاف احتجاج اور مظاہرہ کرنا غلط ہے، تو یہ کام ہم بار بار کریں گے اور یہ سلسلہ سی اے بی کے مسترد ہونے تک جاری رہےگا۔

اُنہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ بے ایمانی کی باتیں کررہی ہے، اور تمام غیر مسلمانوں کو پناہ گزین اور مسلمانوں کو دراندازی کے زمرے میں شامل کرنے کی خطرناک سازش کررہی ہے۔

ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں شہریت ترمیمی قانون پر بیان دینے والے آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل (اے آئی آئی ایم سی)کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں کے خلاف تھانہ شہر کوتوالی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس کے بعد اُنہوں نے گرفتاری دینے کا اعلان کیا ہے۔

انڈیا اتّحاد ملّت کے صدر کے خلاف مقدمہ

مولانا توقیر رضا خاں نے کہا ہے کہ ہم پولیس کو تکلیف نہیں دینا چاہتے ہیں، لہٰذا ضلع کلیکٹریٹ تک پیدل مارچ نکالکر 20 دسمبر کو گرفتاری دینے کا اعلان کیا۔

بریلی میں اے آئی آئی ایم سی کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک متنازع بیان دیا تھا، جس کےبعد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس کا الزام ہے کہ 13 دسمبر کو جمعے کی نماز کے بعد مولانا توقیر رضا خاں نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں پر خون بہانے کا اعلان کیا تھا، لہٰذا سِوِل لائنس چوکی انچارج ستویر سنگھ پُنڈیر نے تھانہ شہر کوتوالی میں مولانا توقیر رضا خاں، ڈاکٹر نفیس خاں اور ندیم خاں کے خلاف دفعہ 144 کے نفاذ کی خلاف ورزی کے بعد 504 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ درجنوں دیگر نامعلوم افراد بھی اس مقدمے میں شامل ہیں۔

دوسری جانب مولانا توقیر رضا نے کہا کہ انہوں نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے جو متنازعہ ہو۔

اُنہوں دعویٰ کیا ہے کہ میں قوم کو خطاب کے درمیان ایسا نہیں کہا، ہاں یہ ضرور کہا تھا کہ 'میں نے اپنے خون کی آخری بوند تک 'سی اے بی اور این آر سی' کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میرے اسی بیان کو توڑ مروڑکر پیش کیا گیا ہے، اس کے انہوں نے مزید کہا کہ باوجود پولس چاہے جتنے مقدمے درج کر لے، لیکن شہریت ترمیمی بل کی مخالفت جاری رہےگی۔

مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا ہے کہ اس ملک کے مسلمانوں کو ایک تکلیف ہے، جس کا اظہار کرنے کے لیے 13 دسمبر کو مسلمانوں نے سڑکوں پر اُترکر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس مظاہرے کی اطلاع پولس اور ضلع انتظامیہ کو دی تھی، لیکن اُنہوں نے ہمارے مظاہرے پر کوئی پابندی نہیں لگائی اور نہ ہی کسی افسر کی جانب سے دفعہ 144 نافذ ہوںے کی اطلاع دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے ہم سے گزارش کی تھی کہ ہم پیدل مارچ نہ نکالیں، بلکہ بعد نمازِ جمعہ نو محلہ مسجد کے گیٹ پر ہی اپنا میمورنڈم دی دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ضلع انتظامیہ اور پولس کی گزارش پر غور نہیں کیا، اور اپنا مارچ نکالنے کا ارادہ مسترد کردیا، لیکن پولس نے ہمارے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ہماری جنگ ضلع انتظامیہ سے نہیں ہے۔

مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا کہ ہمارا اعتراض مرکزی حکومت کی اُن پالیسیز اور منصوبوں کے خلاف ہے، جو مسلمانوں اور ملک کے آئین کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی پالیسی کے خلاف احتجاج اور مظاہرہ کرنا غلط ہے، تو یہ کام ہم بار بار کریں گے اور یہ سلسلہ سی اے بی کے مسترد ہونے تک جاری رہےگا۔

اُنہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ بے ایمانی کی باتیں کررہی ہے، اور تمام غیر مسلمانوں کو پناہ گزین اور مسلمانوں کو دراندازی کے زمرے میں شامل کرنے کی خطرناک سازش کررہی ہے۔

Intro:up_bar_1_tauqeer raza reacts on his f.i.r_avb_7204399

شہریت ترمیمی بل پر تلخ بیانبازی کرنے والے آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں کے خلاف تھانہ شہر کوتوالی میں مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ اس کے بعد اُنہوں نے گرفتاری دینے کا اعلان کیا ہے۔ مولانا توقیر رضا خاں نے کہا ہے کہ ہم پولس کو تکلیف نہیں دینا چاہتے ہیں، لہزا ضلع کلیکٹریٹ تک پیدل مارچ نکالکر آئندہ ۲۰ دسمبر کو گرفتاری دی جائےگی۔
Body:
بریلی میں اے آئ آئ ایم سی ”آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل“ کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں کے خلاف متنازعہ بیان دینے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولس کے مطابق گزشتہ ۱۳ دسمبر کو دوپہر تین بجے بعد نمازِ جمعہ مولانا توقیر رضا خاں نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں پر خون بہانے کا اعلان کیا تھا۔ لہزا سِوِل لائنس چوکی انچارج ستویر سنگھ پُنڈیر نے تھانہ شہر کوتوالی میں مولانا توقیر رضا خاں، ڈاکٹر نفیس خاں اور ندیم خاں کے خلاف دفعہ ۱۴۴ کے نفاذ کی خلاف ورزی کی دفعہ ۱۸۸ اور ۵۰۶ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ ۵۰ دیگر نامعلوم افراد بھی اس مقدمے میں شامل ہیں۔

حالانکہ مولانا توقیر رضا خاں نے ایسا کوئ متنازعہ بیان دینے سے انکار کیا ہے۔ اُنہوں دعویٰ کیا ہے کہ میں نے دیگر افراد یہ قوم کے لوگوں کو خون بہانے کا اعلان نہیں کیا تھا، بلکہ میں نے اپنے خون کی آخری بوند تک ”سی اے بی اور این آر سی“ بل کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔ میرے بیان کو توڑ مروڑکر پیش کیا گیا ہے۔ اسکے باوجود پولس چاہے جتنے مقدمے درج کر لے، لیکن شہریت ترمیمی بل کی مخالفت جاری رہےگی۔

مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا ہے کہ اس ملک کے مسلمانوں کو ایک تکلیف ہے، جس کا اظہار کرنے کے لئے گزشتہ ۱۳ دسمبر کو مسلمانوں نے سڑکوں پر اُترکر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ ہم نے پولس اور ضلع انتظامیہ کو اطلاع دی تھی، لیکن اُنہوں نے ہمارے مظاہرے پر کوئ پابندی نہیں لگا اور نہ ہی کسی افسر کی جانب سے دفعہ ۱۴۴ نافذ ہوںے کی اطلاع دی گئ تھی۔ ضلع انتظامیہ نے ہم سے گزارش کی تھی کہ ہم پیدل مارچ نہ نکالیں، بلکہ بعد نمازِ جمعہ نو محلہ مسجد کے گیٹ پر ہی اپنا میمورنڈم دی دیں۔ ہم نے ضلع انتظامیہ اور پولس کی گزارش پر غور کرتے اپنا مارچ نکالنے کا ارادہ مسترد کر دیا۔ لیکن اسکے بعد پولس نے ہمارے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ہماری جنگ ضلع انتظامیہ سے نہیں ہے، بلکہ حکومت سے ہے۔ یہ مقدمہ ہمارے لیئے ایک انعام ہے۔

مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا کہ ہمارا اعتراض مرکزی حکومت کی اُن پالیسیوں اور منصوبوں سے ہے، جو مسلمانوں اور ملک کے آئین کے خلاف ہے۔ اگر حکومت کی پالیسی کے خلاف احتجاج اور مظاہرہ کرنا غلط ہے، تو یہ کام ہم بار بار کرینگے اور یہ سلسلہ سی اے بی کے مسترد ہونے تک جاری رہےگا۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت بے ایمانی کی بات کر رہی ہے۔ حکومت کو تمام غیر مسلمانوں کو پناہ گزین اور مسلمانوں کو دراندازی کے زمرے میں شامل کرنے کی خطرناک سازش کر رہی ہے۔

بائٹ 01۔۔ مولانا توقیر رضا خاں، قومی صدر، آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.