بہرائچ کے تھانہ ریسیا کے علاقے میں پولیس نے 16 سالہ لڑکی کے گلا دبا کر قتل کے واقعے کا انکشاف کیا ہے۔
پولیس نے قاتل والد کو گرفتار کرلیا ہے اور قتل میں استعمال ہونے والا ہتھیار بھی برآمد کرلیا۔
ضلع کے تھانہ ریسیا علاقہ میں وشنو پور کے مقام پر ایک 16 سالہ نوجوان لڑکی کی گلا کٹی ہوئی لاش برآمد ہوئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹمارٹم کے لئے بھیج دیا۔
مقتول کے والد سبھاش نے گاؤں کے ابراہیم ولد محمد یار خان اور دو دیگر ساتھیوں کے خلاف اپنی بیٹی کے اغوا کر قتل کرنے کا مقدمہ درج کرایا۔
والد کی تحریر پر پولیس نے محمد یار خان اور دو دیگر افراد کے خلاف جرم نمبر 161/20 سیکشن 302 394 452 انڈین پینل کوڈ اور 3/2 ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت تفتیش شروع کردی۔
شروعاتی دور سے ہی پولیس کو قتل کی کہانی میں شبہہ ہورہا تھا۔ پولیس نے متوفی کے گھر تلاشی لی تو گھر سے بالوں کے ساتھ رسی اور اسکارف برآمد ہوا۔ پولیس کے شبہ کی سوئی پوری طرح سے اہل خانہ پر آگئی۔
مقتول کے والد سبھاش نے پولیس کو گمراہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ دوپہر 2 بجے کے قریب ابراہیم ولد محمد یار اور اس کے ساتھ دو نامعلوم افراد اس کے گھر میں داخل ہوئے۔ اور انھوں نے اس کی اور اس کی بیوی کو بندھک بنا کر زیور لوٹا اور اس کے ساتھ ساتھ ان کی بیٹی شنکر رانی عرف پوجا کے منہ میں کپڑا ٹھونس کر لے گئے۔ متوفیہ کے والد سبھاش نے پولیس کو بتایا کہ انہی لوگوں نے ان کی بیٹی کو قتل کیا ہے۔
پولیس کو جب اہل خانہ پر شک ہوا تو تفتیش شروع کردی۔ پولیس نے جب اہل خانہ کے افراد سے پوچھ گچھ شروع کی تو والد نے اپنا جرم قبول کیا۔
والد سبھاش نے بتایا کہ اس کی لڑکی کا گاؤں کے ہی چھوٹو نامی شخص سے افیئر تھا۔ کچھ دن چھیڑ چھاڑ کے دوران چھوٹو جیل بھی گیا تھا۔ جیل سے چھوٹنے کے بعد دوسرے معاملے میں بیٹی نے گواہی دینے سے انکار کردیا۔ سبھاش کو لگا کہ اس کی سماج میں عزت نہیں رہے گی اس لیے اس نے بیٹی کو راستے سے ہٹا دیا۔ فی الحال پولیس نے گرفتار کر سبھاش کو جیل بھیج دیا ہے۔