کورونا وائرس جیسے مہلک وبأ کے اس دور میں حکومت کی جانب سے کسانوں کو سستے دام پر زراعتی اشیأ فراہم کرنے والے افکو سینٹر پر آج کل کافی بڑی تعداد میں کسان رخ کررہے ہیں۔
افکو کے کئی دن تک چکر کاٹنے کے بعد ہی کسانوں کو یوریا کھاد دستیاب ہورہی ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ افکو کے زمہ داران یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ان کے یہاں یوریا کی کوئی قلت ہے۔
واضح رہے کہ افکو کسان خدمات مرکز ایک حکومتی ادارہ ہے یہاں ذاتی دکانوں کے مقابلے میں کم قیمت پر یوریا کھاد سمیت دیگر زراعتی اشیأ ملتی ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں ضلع کے تمام دور دراز کے علاقوں سے کسان یوریا کھاد لینے آرہے ہیں کیونکہ اس وقت کسانوں کو فصلوں میں یوریا کھاد ڈالنے کی ضرورت ہے اس لیے یوریا کے مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
افکو سینٹر کسی بھی کسان کو یوریا کھاد دینے سے قبل ان کا آڈھار کارڈ مانگ رہے ہیں اور انھیں دوسرے روز یوریا فراہم کررہا ہے تاکہ تاکہ وہ ان کا نام رجسٹر کرسکیں اور کوئی بھی کسان اپنی ضرورت سے زیادہ یوریا نہ خرید پائے کیونکہ دیگر کسانوں کو مسلۂ کو درپیش ہونے کا خطرہ ہے۔
حالانکہ اس کی ایک وجہ یہ بھی بتائی گئی ہے کہ کورونا وبأ کے دوران افکو سینٹر پر سوشل ڈسٹنس کے ساتھ ساتھ تمام گائیڈ لائن پر عمل کیا جاسکے لیکن کسانوں کی مجبوری کے آگے سوشل ڈسٹنس کا عمل تار تار ہو رہا ہے۔
یوریا کھاد کی قلت ہونے کے باوجود افکو سینٹر یہ تسلیم کرنے کو راضی نہیں ہے کہ یہاں یوریا کی کوئی قلت ہے، سینٹر پر موجود اہلکاروں کا ماننا ہے کہ افکو کے تئیں کسانوں کے اعتماد اور ضلع میں واحد افکو سینٹر ہونے کی وجہ سے یہاں بھیڑ ہوجارہی ہے لیکن آئندہ ایک دو روز میں حالات معمول پر آجائیں گے۔