ETV Bharat / state

'پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا' سے کسان ہی لاعلم - ربیع اور خریف دونوں موسم کی فصلوں کو قدرتی آفات کا خدشہ ہوتا ہے

وزیر اعظم نریندر مودی کی اسکیم 'پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا' مغربی اترپردیش میں پوری طرح ناکام ہوتا نظر آ رہا ہے۔

'پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا' سے کسان ہی لاعلم
author img

By

Published : Oct 23, 2019, 11:59 PM IST

مغربی اترپردیش میں لاکھوں افراد کھیتی باڑی اور مختلف قسم کی کاشت کاری سے وابستہ ہیں۔ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے وزیراعظم مودی کی قیادت والی حکومت نے ایک اسکیم شروع کی تھی جس کا نام 'پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا' ہے لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ میرٹھ ضلع کے کسانوں کو اس اسکیم کے بارے میں پتہ ہی نہیں ہے۔

'پردھان منتری کسان سمان ندھی اسکیم' کا فائدہ لینے کے لیے بھی کسانوں کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس اسکیم میں کسانوں کو چھ ہزار روپیے دیے جارہے ہیں، لیکن ضلع افسران کی لاپرواہی سے کسانوں کے دستاویز میں کئی طرح کی غلطیاں ہوئی ہیں جو کو درست کرانے کے لیے اب کسان قطار میں لگے ہوئے ہیں۔

'پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا' سے کسان ہی لاعلم

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا سے پورے ضلع میں تقریباً 15 سو ہی کسان فائدہ اٹھا پا رہے ہیں جبکہ بیشتر کسان اس اسکیم سے واقف ہی نہیں ہیں۔

کچھ کسانوں کا الزام ہے کہ اس اسکیم کے تحت کسان کریڈٹ کارڈ سے پریمیئم جمع کروا لیا جاتا ہے لیکن اس کا کچھ فائدہ نہیں ہوتا ہے بلکہ پریمیئم کی رقم ضائع ہوجاتی ہے۔

کسانوں کے لیے دو موسم کافی اہم مانا جاتا ہے ایک موسم خریف اور دوسرا ربیع، خریف کے موسم میں دھان، باجرا، اُرد کی کاشت کی جاتی ہے جبکہ ربیع موسم میں گیہوں، سرسوں، آلو اور مسور کی کھیتی کی جاتی ہے۔

ربیع اور خریف دونوں موسم کی فصلوں کو قدرتی آفات کا خدشہ ہوتا ہے۔

ایسے میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے ذریعے دعویٰ کیا گیا تھا کہ کسانوں کے نقصانات کی بھرپائی کی جائے گی، لیکن میرٹھ میں لاکھوں افراد کسانی سے وابستہ ہیں جن میں فقط 15 سو افراد ہی اس کا فائدہ اٹھا پا رہے ہیں۔

ایسے میں میرٹھ ضلع کے کسان وزیراعظم مودی کی اس اسکیم کو ناکام قرار دے رہے ہیں۔

حالیہ دنوں میں بارش نے دھان کی فصل کو کافی نقصان پہنچایا تھا لیکن کسان اس اسکیم کا فائدہ نہیں اٹھا پائے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت فصل خراب ہونے پر اتنے دستاویزات کا مطالبہ کرتی ہے کہ ان پڑھ کسان اسے نہیں دے سکتا ہے۔

اس اسکیم میں گنا کسانوں کو فائدہ نہیں مل سکتا ہے۔ کیوں کہ گنے کی کھیتی کو اس سے الگ رکھا گیا ہے

مغربی اترپردیش میں لاکھوں افراد کھیتی باڑی اور مختلف قسم کی کاشت کاری سے وابستہ ہیں۔ کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے وزیراعظم مودی کی قیادت والی حکومت نے ایک اسکیم شروع کی تھی جس کا نام 'پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا' ہے لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ میرٹھ ضلع کے کسانوں کو اس اسکیم کے بارے میں پتہ ہی نہیں ہے۔

'پردھان منتری کسان سمان ندھی اسکیم' کا فائدہ لینے کے لیے بھی کسانوں کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس اسکیم میں کسانوں کو چھ ہزار روپیے دیے جارہے ہیں، لیکن ضلع افسران کی لاپرواہی سے کسانوں کے دستاویز میں کئی طرح کی غلطیاں ہوئی ہیں جو کو درست کرانے کے لیے اب کسان قطار میں لگے ہوئے ہیں۔

'پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا' سے کسان ہی لاعلم

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا سے پورے ضلع میں تقریباً 15 سو ہی کسان فائدہ اٹھا پا رہے ہیں جبکہ بیشتر کسان اس اسکیم سے واقف ہی نہیں ہیں۔

کچھ کسانوں کا الزام ہے کہ اس اسکیم کے تحت کسان کریڈٹ کارڈ سے پریمیئم جمع کروا لیا جاتا ہے لیکن اس کا کچھ فائدہ نہیں ہوتا ہے بلکہ پریمیئم کی رقم ضائع ہوجاتی ہے۔

کسانوں کے لیے دو موسم کافی اہم مانا جاتا ہے ایک موسم خریف اور دوسرا ربیع، خریف کے موسم میں دھان، باجرا، اُرد کی کاشت کی جاتی ہے جبکہ ربیع موسم میں گیہوں، سرسوں، آلو اور مسور کی کھیتی کی جاتی ہے۔

ربیع اور خریف دونوں موسم کی فصلوں کو قدرتی آفات کا خدشہ ہوتا ہے۔

ایسے میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے ذریعے دعویٰ کیا گیا تھا کہ کسانوں کے نقصانات کی بھرپائی کی جائے گی، لیکن میرٹھ میں لاکھوں افراد کسانی سے وابستہ ہیں جن میں فقط 15 سو افراد ہی اس کا فائدہ اٹھا پا رہے ہیں۔

ایسے میں میرٹھ ضلع کے کسان وزیراعظم مودی کی اس اسکیم کو ناکام قرار دے رہے ہیں۔

حالیہ دنوں میں بارش نے دھان کی فصل کو کافی نقصان پہنچایا تھا لیکن کسان اس اسکیم کا فائدہ نہیں اٹھا پائے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت فصل خراب ہونے پر اتنے دستاویزات کا مطالبہ کرتی ہے کہ ان پڑھ کسان اسے نہیں دے سکتا ہے۔

اس اسکیم میں گنا کسانوں کو فائدہ نہیں مل سکتا ہے۔ کیوں کہ گنے کی کھیتی کو اس سے الگ رکھا گیا ہے

Intro:نریندر مودی کی کسانوں کے لیے سب اہم اسکیم 'پردھان منتری فصل بیما یوجنا' مغربی اترپردیش میں دم توڑتی ہوئی نظر آ رہی ہے.


Body:مغربی اتر پردیش کے میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ کھیتی کسانی سے وابستہ ہیں خاص کر میرٹھ ضلع کے کسانوں کو پردھان منتری کسان فصل بیما اسکیم کے بارے میں معلوم ہی نہیں ہے. اسی طرح 'پردھان منتری کسان سمان ندھی اسکیم' کا فائدہ لینے کے لیے کسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے اس اسکیم میں کسانوں کو 6 ہزار روپے دیا جارہا ہے لیکن ضلعی افسران کی لاپرواہی سے دستاویزات میں غلطی ہوئی ہے جس سے کسان لائنوں میں لگ کر اصلاح کرارہے ہیں.

پردھان منتری فصل بیما اسکیم سے پورے ضلع میں تقریباً 15 سو ہی کسان فائدہ اٹھا پارہے ہیں جبکہ بیشتر کسان اس سے واقف ہی نہیں ہے. کچھ کسانوں کا الزام ہے کہ اس اسکیم کے تحت کسان کریڈٹ کارڈ سے پریمیم جمع کروالیا جاتا ہے لیکن اس کا کچھ فائدہ نہیں ہوتا ہے بلکہ پریمیم کا رقم ضائع ہوتا ہے.
کسانوں کے لیے دو موسم کافی اہم مانا جاتا ہے ایک موسم خریف اور دوسرا ربیع.
خریف کے موسم میں دھان، باجرا اُرد کسان لگاتا ہے جبکہ ربیع موسم میں گہیوں، سرسو، آلو اور مسور کی کھیتی کی جاتی ہے. ربیع اور خریف دونوں موسم کے فصلوں کو فدرتی آفات کا خدشہ ہوتا ہے. ایسے میں پردھان منتری فصل بیما اسکیم کے ذریعے دعویٰ کیا گیا تھا کہ کسانوں کے نقصانات کی بھرپائی کی جائے گی. لیکن میرٹھ میں لاکھوں افراد کسانی سے وابستہ ہیں جن میں فقط 15 سو افراد ہی اس سے فائدہ لے رہے ہیں ایسے میں میرٹھ ضلع کے کسان مودی کے اس اسکیم کو ناکام مان رہے ہیں.
حالیہ دنوں میں بارش نے دھان کی فصل کو خاصا نقصان پہونچایا تھا لیکن کسانوں اس اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا پائے. کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت فصل خراب ہونے پر اتنے دستاویزات کا مطالبہ کرتی ہے کہ ان پڑھ کسان نہیں دے سکتا ہے.
اس اسکیم میں گنا کسانوں کو فائدہ نہیں مل سکتا ہے گنے کی کھیتی کو اس سے الگ رکھا گیا ہے.


Conclusion:بائٹ : پرمود سروہی (ضلع کرشی افسر)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.