سہارنپور میں حسب اعلان آج کسانوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف چکاّ جام کرتے ہوئے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور مرکزی حکومت سے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
اس سلسلہ میں مانکی مندر پر کسانوں کی پنچایت کا انعقاد کیاگیا، جس میں کسان لیڈران کے علاوہ مختلف سماجی و سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کرکے مرکزی حکومت کو جم کر نشانہ بناتے ہوئے حکومت سے فوری طورپر زرعی قوانین واپس لینے کی مانگ کی۔
اس موقع پر کانگریس کے ضلع صدر چودھری مظفرعلی نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں پر ظلم کررہی ہے اور دشمنوں جیسا رویہ اختیار کرکے یہ ثابت کررہی ہے یہ حکومت جمہوریت کو ختم کرناچاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورا ملک کسانوں کے ساتھ کھڑا ہے، جب تک کسانوں کے جملہ مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے اس وقت تک جمہوری انداز میں یہ احتجاج جاری رہے گا۔
انٹر نیشنل کسان یونین کے قومی صدر چودھری وریندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی مہینے سے کسان دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کررہے ہیں لیکن حکومت ہٹ دھرمی اور ضد پر اڑی ہوئی ہے،جسے اب برداشت نہیں کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوراً تینوں زرعی قوانین کو واپس لینا چاہئے کیونکہ یہ قوانین کسانوں کو تباہ و برباد کردینگے۔ اس دوران سماجوادی پارٹی کے لیڈر چودھری پرمندر سنگھ وغیرہ نے بھی مرکزی حکومت پر جم کر تنقید کی۔