نوئیڈا: اتر پردیش کے نوئیڈا میں کسان اپنے مطالبات کے پیش نظر گذشتہ 117 دنوں سے احتجاج Farmers protest in Noida کر رہے ہیں، لیکن حکومت کی کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔
اس سے ناراض کسانوں نے پیر کے روز نوئیڈا میں وجود بچاؤ ریلی نکالی، جس میں ہزاروں کی تعداد میں کسانوں نے شرکت کی۔ یہ ریلی نوئیڈا کے سیکٹر 6 میں واقع اتھارٹی آفس سے شروع ہوکر ضلع ہسپتال ہوتے ہوئے نوئیڈا کے رکن اسمبلی پنکج سنگھ کی رہائش گاہ پہنچی اور بعد ازیں یہ ریلی پھر سیکٹر 6 نوئیڈا اتھارٹی کے سامنے ہی ختم ہوئی۔
اس موقع پر کسان لیڈر سکھبیر پہلوان نے بتایا کہ کسان اپنے مطالبات کے لیے گذشتہ 117 دنوں سے مظاہرہ Farmers protest in Noida کر رہے ہیں، لیکن حکومت اور انتظامیہ کے کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور پارلمینٹ کو کسانوں کے مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، انہیں صرف اقتدار چاہیے۔
سکھبیر پہلوان نے وجود بچاؤ ریلی کے دوران ٹریکٹر ٹرالی Farmers' Tractor Rally پر ہون بھی کیا، تاکہ بی جے پی حکومت اور انتظامیہ کو جگایا جاسکے۔
اس مظاہرے کے دوران 34 کسان بھوک ہڑتال پر بھی بیٹھے ہیں۔ کل رات ان میں سے 30 کسانوں کی حالت بگڑ گئی تھی جس کے بعد سبھی کو نوئیڈا کے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تاہم اب ان کسانوں کی حالت ٹھیک ہے۔ ان میں کسان لیڈر سکھبیر پہلوان کی بھی حالت خراب ہو گئی تھی، جو اب کسانوں کے وجود بچاؤ ریلی میں شریک ہو رہے ہیں۔
مزید پرھیں:
واضح رہے کہ نوئیڈا کے 81 گاؤں کے کسان طویل عرصے سے نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف احتجاج Farmers protest against Noida Authority کر رہے ہیں۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ تمام کسانوں کو 5 فیصد اور 10 فیصد پلاٹ دیے جائیں، 64 فیصد معاوضہ دیا جائے، دیہات میں نقشہ پالیسی پر عمل نہ کیا جائے، آبادی کو جوں کا توں چھوڑ دیا جائے، دیہی علاقوں میں دوبارہ تجارتی سرگرمیاں شروع کی جائیں۔ کسان ان مسائل کے خلاف سراپا احتجاج کررہے ہیں۔