مرکزی حکومت کے ذریعے پاس کرائے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک تیز ہوتی جارہی ہے۔ اس تحریک کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نوئیڈا چلہ بارڈر کی ناکہ بندی کی وجہ سے آج ڈی این ڈی پر گھنٹوں سے کئی کلو میٹر تک طویل جام کی صورت بنی ہوئی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے سبب دہلی جانے کے لیے صرف ایک ہی راستہ کھولا گیا ہے۔ لہذا، ڈی این ڈی پر لوگ گاڑی سمیت، کئی گھنٹوں سے جام میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اشوک نگر سے نوئیڈا آنے والوں کو بھی طویل جام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پولیس انتظامیہ نے کسانوں کی نقل و حرکت کی وجہ سے چلہ بارڈر بند کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا کی پوری ٹریفک کو ڈی این ڈی کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ گاڑیوں کی کثیر تعداد کی وجہ سے نوئیڈا کی طرف آنے والی گاڑیوں کے ڈی این ڈی پر کئی کلومیٹر تک طویل جام ہے۔ جام میں پھنسے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی گھنٹوں سے جام میں پھنسے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے دہلی کوچ سے ٹریفک نظام درہم برہم
دہلی غازی آباد کے غازی پور بارڈر پر کسانوں کی نقل و حرکت ہے۔ لہذا، قومی شاہراہ 9 دہلی جانے والا راستہ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ جبکہ یہ غازی آباد، ہاپوڑ اور مراد آباد سے دہلی میں داخل ہونے والوں کے لیے ایک اہم راستہ ہے۔ اس کے علاوہ دہلی نوئیڈا کی چلہ سرحد مکمل طور پر سیل کر دی گئی ہے۔ غازی آباد سے دہلی آنے والے لوگ موہن نگر سے شاہدرہ یا پھر نوئیڈا ہوتے ہوئے ڈی این ڈی کے راستے دہلی پہنچ سکتے ہیں۔ کیونکہ ڈی این ڈی، کالندی کنج اور صاحب آباد بارڈر ابھی کھلے ہوئے ہیں۔
بتا دیں کہ کسان تنظیموں نے نئے زرعی قوانین کو مرکزی حکومت سے فوراً واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے آٹھ دسمبر کو بھارت بند کا انتباہ دیا ہے۔