گذشتہ 11 اکتوبر کو 81 گاؤں کے ہزاروں کسانوں کی جانب سے نوئیڈا اتھارٹی کے گھیراؤ کے دوران پولیس لاٹھی چارج اور تشدد کے خلاف کسان رہنماؤں نے قومی انسانی حقوق کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔
کسان رہنما سکھبیر خلیفہ کی طرف سے دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ 'پولیس انتظامیہ نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور کسانوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی۔ پولیس نے غیر قانونی طور پر کسانوں پر لاٹھی چارج کیا جس میں 10 سے زائد کسان زخمی ہوئے۔
شہر نوئیڈا کے سیکٹر 20 تھانہ علاقے میں اتھارٹی کے ایک افسر کی تحریری شکایت پر 1500 سے زائد کسانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
حالانکہ کسانوں نے اپنی شکایت سیکٹر 20 تھانے میں دی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اب کسان رہنما سکھبیر خلیفہ نے پورے معاملے کے بارے میں قومی انسانی حقوق کمیشن کو آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے نوئیڈا کے اے ڈی سی پی رنوجے سنگھ اور دیگر پولیس اہلکاروں پر اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
سکھبیر خلیفہ نے کہا کہ 'اے ڈی سی پی کی قیادت والی پولیس نے نہتے کسانوں پر لاٹھی چارج کیا۔ یہاں تک کہ خواتین کو بھی نہیں بخشا گیا۔ ان پر بھی حملہ کیا گیا۔ اس دوران 10 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ کسان راجندر یادو کا گھٹنے توڑ دیا گیا جبکہ ایک اور ساتھی اشوک چوہان کا ہاتھ توڑ دیا۔ نوئیڈا پولیس اس سب کی ذمہ دار ہے۔'
انہوں نے پولیس پر یکطرفہ کارروائی کا الزام بھی عائد کیا۔ خلیفہ نے کہا ہے کہ پریشان کسانوں نے نوئیڈا کے سیکٹر 20 پولیس اسٹیشن میں شکایت دی لیکن ابھی تک اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ جبکہ اتھارٹی کے افسر کی شکایت پر 1500 سے زائد مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: نوئیڈا: کسان تحریک میں شدت سے انتظامیہ کو تشویش
واضح رہے کہ گوتم بدھ نگر کے 81 گاؤں کے ہزاروں کسان نوئیڈا اتھارٹی سے اپنے مطالبات کے لیے گزشتہ 43 دنوں سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ 11 اکتوبر کو مظاہرین مشتعل ہوگئے اور ہجوم نے نوئیڈا اتھارٹی آفس کے گیٹ کو تالا لگا دیا۔
کسانوں کو روکنے کے لیے پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔ پولیس کے مطابق اس دوران کچھ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں کی وردی پھاڑ دی تھی۔ دوسری جانب کسانوں کا کہنا ہے کہ 'پولیس نے مظاہرین پر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا۔'