کاشتکاروں نے بتایا کہ، ' دھان خرید سینٹر پر کچھ پرائیویٹ لوگ کھڑے ہوئے ہیں، وہ ان کے دھان کو چیک کر ریجکٹ کر دیتے ہیں، جس کے بعد ان کی فصلوں کو نہیں خریدا جاتا ہے۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ، ' اس مرکز پر روزانہ 350 کوئنٹل دھان کی خریداری کا ہدف رکھا گیا ہے، لیکن یہاں پر 100 کوئنٹل سے زیادہ دھان کی خریداری نہیں کی جارہی ہے۔'
کشتکاروں کا مطالبہ ہے کہ ان کی جتنا بھی اناج فروخت کرنے کے لیے لایا جائے، سبھی ٹرالی کو خریدا جائے۔
یہاں کسانوں کے لئے پینے کے پانی اور بیٹھنے تک کا کوئی انتظام نہیں ہے، کسان بہت پریشان ہے۔
مزید پڑھیں:
بارہ بنکی: آلو کی کاشت کسانوں کی پہلی پسند
کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس مرکز پر 2 کانٹوں کے بجائے 3 کانٹے لگائے جائیں اور صحیح افسر یہاں دھان کی جانچ کرے۔