سہارنپور میں لکھیم پور کھیری سانحہ کو لیکر مرکزی وزیر کی برطرفی کا مطالبہ اور زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے مطالبات کو لے کر کسانوں نے آج احتجاج کیا۔ کسانوں نے اعلان کیا اگر کسانوں کے مطالبات کو نہ منے گئے تو آئندہ الیکشن کے دوران بی جے پی کے لیڈران کو گاؤں میں گھسنے نہیں دیا جائیگا۔
انہوں نے بتایاکہ گذشتہ ماہ 3 اکتوبر کو اترپردیش کے لکھیم پور کھیری میں منعقد کسان پنچایت سے واپس آنے والے کسانوں کو مقامی ایم پی اور مرکزی وزیر کی ہدایت پر منصوبہ بندطریقے سے ایک بڑی سازش کے تحت گاڑی نے کچل کر ہلاک کر دیا گیاتھا۔ اس انتہائی قابل مذموم واقعہ پر پورے ملک کے کسان اور مزدوروں میں غصے ہے۔ انہوں نے وزیر مملکت برائے داخلہ کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
- مزید پڑھیں: 'بی جے پی سے سمجھوتہ کرنے کے بجائے مرنا منظور'
- اترپردیش میں مافیا اب دوربین سے بھی نظرنہیں آتے: امت شاہ
کسانوں کا کہنا ہے کہ بھلے ہی ایک مرتبہ پھر سردی آنے والی ہو لیکن کسان اپنی اس تحریک سے پیچھے نہیں ہٹے گیں، ساتھ ہی کسانوں کا کہنا ہے کہ جیسے ہی الیکشن کا اعلان ہوگا، اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگوں کو پتہ چل جائے گا کہ وہ گاؤں میں کس طرح ووٹ مانگنے کے لیے داخل ہوں گے۔ اس دوران بڑی تعداد میں یونین کے عہدیدان و کارکنان موجودرہے۔