ریاست اترپردیش کے ضلع امروہہ کے تھانہ دیہات علاقے کے قصبہ کیلسا میں ڈاکٹر پی کے وشواس گاؤں میں ایک چھوٹی سی ڈسپنسری چلاتے ہیں۔ اگرچہ ڈاکٹر پی کے وشواس کے پاس میڈیکل کی کوئی ڈگری نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ برسوں سے ڈسپنسری چلا رہے ہیں اور علاقے میں اپنی اچھی شناخت رکھتے ہیں۔
مغویہ ڈاکٹر کی بیوی کا کہنا ہے کہ منگل کے روز کار میں سوار چند لوگ گھر کے ذیلی حصے میں واقع ڈسپنسری میں آئے جن میں سے ایک شخص نے پولیس کی وردی پہنی ہوئی تھی۔
پولیس کی وردی پہنے شخص نے ڈاکٹر پنکج جو اس وقت مریضوں کو دیکھ رہے تھے، ان سے کہا کہ کار میں بیٹھے بڑے صاحب انھیں بلا رہے ہیں لیکن جب ڈاکٹر وشواس کار کے پاس پہنچے تب فوری طور پر بد معاشوں نے انھیں کھینچ کر کار میں بٹھا لیا اور فوری گاڑی کی رفتار تیز کرکے فرار ہوگئے۔
مغویہ ڈاکٹر کی بیوی نے مکان کی چھت سے یہ سارا منظر دیکھتے ہوئے شور مچایا اور نیچے کی طرف بھاگی لیکن اس وقت تک کار سوار ڈاکٹر کو لے جاچکے تھے۔
ڈاکٹر پی کے وشواس کی بیٹی نکیتا بسواس نے بتایا کہ وہ بھی شور سن کر باہر آگئی اور شرپسندوں کی کار کی تصویر کھینچ لی، ڈاکٹر کے اہلخانہ نے اس پورے معاملے سے پولیس کو آگاہ کردیا ہے۔