رکن پارلیمان اعظم خاں اپنے سیاسی حریفوں کی جانب سے مختلف الزامات کے تحت دائر متعدد مقدمات کی وجہ سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزشتہ 6 مہینوں سے سیتاپور جیل میں قید ہیں۔
رامپور میں اعظم خاں سے سیاسی بغض و عداوت رکھنے والے ان کے مخالف فیصل خان لالا نے گزشتہ دنوں سیتاپور جیل انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی کہ وہ رکن پارلیمان اعظم خاں کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ فراہم کر رہے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے ایک سخت الزام عائد کرتے ہوئے سیتاپور ضلع انتظامیہ اور جیل انتظامیہ کو بھی سوالوں کے کٹہرے میں یہ کہہ کر کھڑا کر دیا تھا کہ اعظم خاں کو جیل میں غنڈے اور بدمعاشوں سے ملاقاتیں کرائی جا رہی ہیں۔
اس معاملے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل جیل نے معاملے کی جانچ آئی جی جیل سنجیو تریپاٹھی کو سونپی تھی، جس پر آئی جی جیل نے فیصل لالا کو آج بیان درج کرانے کے لئے لکھنؤ ہیڈکوارٹر بلایا تھا۔
اس متعلق فیصل لالا نے میڈیا کے نمائندوں کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لکھنؤ ہیڈکوارٹر پہنچ کر اپنے عہد نامہ کے ساتھ 48 صفحات پر مشتمل ثبوت اور دو ویڈیو سی ڈی، آئی جی جیل کو سونپی ہے۔
فیصل لالا نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ معاملے کی بلا تفریق جانچ ہوگی اور اعظم خاں بھی ایک عام قیدی کی طرح جیل میں رہیں گے۔
مزید پڑھیں:
اتر پردیش: منور رانا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ فیصل لالا کے ان الزامات کے سلسلہ میں درج کرائے گئے بیانات کو جیل ہیڈکوارٹر لکھنؤ کے افسران کس طرح لیتے ہیں اور اگر فیصل لالا کے عائد کیے گیے الزامات بے بنیاد پائے جاتے ہیں تو ان پر وہاں سے کیا کارروائی کی جائے گی۔