علی گڑھ:ایک کثیر لسانی ہندوستان کے لئے زبان اور تعلیمی ٹکنالوجی موضوع پر پروفیسر گریش ناتھ جھا چیئرمین، کمیشن برائے سائنسی و تکنیکی اصطلاحات (سی ایس ٹی ٹی)، وزارت تعلیم، حکومت ہند کے توسیعی خطبہ کا اہتمام اے ایم یو کے شعبہ لسانیات میں کیا گیا جس میں انہوں نے ہندوستانی منظر نامے میں زبان، ٹکنالوجی اور کثیر لسانیت کے مسائل پر تفصیلی خطاب کیا۔
انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی روشنی میں ہندوستان کے کثیر لسانی کلاس روم کے بارے میں گفتگو کی، جس میں پرائمری تعلیم مادری زبان میں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ہر مضمون میں خصوصی تدریس کے لئے متعدد زبانوں اور بولیوں میں تربیت یافتہ اساتذہ اور ماہرین کی ضرورت ہے اور تعلیمی ٹکنالوجی ان چیلنجوں سے آسانی سے نمٹ سکتی ہے۔
اپنے صدارتی کلمات میں پروفیسر عارف نذیر، ڈین، فیکلٹی آف آرٹس نے لسانی مہارتوں کے حصول پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کمپیوٹر اور اس سے متعلق ٹکنالوجی کا استعمال طلباء کے کیریئر میں سودمند ثابت ہوگا۔ انہوں نے اسٹیفن ہاکنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ”کمپیوٹر، مور کے قانون کی پابند ہیں اور ہر 18 مہینے میں اپنی رفتار کو دوگنا کرلیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Graduate Level Exam in AMU آر سی اے کے دس طلباء ایس ایس سی کمبائنڈ گریجویٹ سطح کے امتحان میں کامیاب
مہمان مقرر کا خیرمقدم کرتے ہوئے پروفیسر ایم جے وارثی، چیئرمین، شعبہ لسانیات نے کہا کہ یونیورسٹی کے توسیعی خطبات بہت اہم ہوتے ہیں، جن میں اپنے اپنے شعبے کے نامور ماہرین شریک ہوتے ہیں۔