ETV Bharat / state

Exhibition in Ibn Sina Academy سر سید سے متعلق تاریخی کتابوں اور دستاویزات کی نمائش

author img

By

Published : Oct 25, 2022, 7:05 PM IST

محسن برصغیر اور بانی درسگاہ سرسید احمد خان کے یوم پیدائش کے موقع پر ضلع علیگڑھ میں موجود ابن سینا اکیڈمی میں سر سید نمائش کا اہتمام کیا گیا جس میں سر سید کی کتابوں کے علاوہ سر سید کی ذاتی چیزوں کو بھی نمائش کی زینت بنایا گیا۔ Sir Syed exhibition in Ibn Sina Academy

Etv Bharat
Etv Bharat

علیگڑھ: بانی درسگاہ سر سید احمد خان کی پیدائش 17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں ہوئی اور ان کی وفات 27 مارچ 1898 کو علیگڑھ میں ہوئی۔ سر سید کی تدفین علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی تاریخی جامع مسجد میں ہوئی جس کو سر سید مسجد بھی کہا جاتا ہے۔

سر سید سے متعلق تاریخی کتابوں اور دستاویزات کی نمائش

سر سید احمد خان نے سنہ 1875 میں چھ بچوں کے ساتھ مدرسۃالعلوم کی شکل میں ایک تعلیم کا پودا لگایا تھا جو سر سید کے انتقال کے 22 سال بعد 1920 میں پارلیمانی ایکٹ کے تحت یونیورسٹی میں تبدیل ہو کر ایک تناور درخت بنا جہاں آج نرسری کلاس سے پی ایچ ڈی کی تعلیم دی جاتی ہے، تقریبا تیس ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

سر سید کے 205 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ضلع علیگڑھ کے سول لائن علاقے میں موجود ابن سینا اکیڈمی میں سر سید نمائش کا اہتما کیا گیا جس میں سر سید کی ذاتی چیزوں کے ساتھ سر سید کی حیات میں لکھی گئی تاریخی اور اہم کتابوں اور دستاویزات کو بھی نمائش میں رکھا گیا ہے۔

ابن سینا اکیڈمی کے بانی، اے ایم یو کے سابق خزانچی پدم شری پروفیسر سید ظل الرحمن نے بتایا کہ ابن سینا اکیڈمی میں 32 ہزار کتابیں، 17 ہزار جنرلز اور تقریبا 1150 مخطوطات ہے 400 سے لے کر 500 برس قدیم۔ اسی طرح سے سر سید سے متعلق قیمتی مجموعہ ہے بہت سی کتابیں ایسی ہیں جو سر سید کی حیات میں چھپی ہیں جیسے سر سید نے جو 'لائف اور محمد' لکھی جس کی پہلی اشاعت سنہ 1870 میں لندن میں شائع ہوئی جس کے بعد بھارت میں آکر سر سید نے 1875 میں مدرستہ العلوم کی بنیاد رکھی تھی اس نمائش کا مقصد نوجوان نسل اور اساتذہ کو سر سید کو پڑھ کر جاننے کا موقع فراہم کرنا ہوتا ہے۔ Exhibition of historical books and documents related to Sir Syed

پروفیسر ضیاءالرحمان نے بتایا کہ سر سید کی کتابوں کے ساتھ سر سید سے متعلق اور ان کی ذاتی چیزوں کو بھی نمائش میں رکھا گیا ہے جیسے سر سید احمد خان پر اب تک جتنے بھی ڈاک ٹکٹ نکلے ہیں بھارت، پاکستان اور ماریشس سے نکلے، سر سید کے پاس جو دو پیپر ویہٹ تھے شیل کی شکل میں، پاکستان سے جاری سر سید کے نام اور تصاویر والے سکے، سر سید کی کتابیں اور رسالے وغیرہ کو نمائش میں رکھا گیا ہے۔ ابن سینا اکیڈمی میں سر سید نمائش کو دیکھ آئی طالبات نے سر سید سے متعلق تاریخی اور اہمیت کی حامل کتابوں دستاویزات اور چیزوں کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔ Exhibition in Ibn Sina Academy

اے ایم یو کی مولانا آزاد لائبریری اور سیر سید ہاوس کے علاوہ ابن سینا اکیڈمی میں بھی سر سید سے متعلق تاریخی کتابوں اور دستاویزات کا ذخیرہ موجود ہے جس کی نمائش کا اہتمام سر سید کی یوم پیدائش کے موقع پر کیا جاتا ہے تاکہ نوجوان نسل سمیت اساتذہ بھی سر سید کو پڑھیں اور اُن کے مشن کو عملی جامہ پہنائیں کیوں کہ سرسید کے مشن کو آگے بڑھانا ہی سچی خراج تحسین ہے۔ Sir Syed exhibition in Ibn Sina Academy

یہ بھی پڑھیں : Essay Writing Competition کُل ہند مضمون نویسی میں مسلم طالبہ کو پہلا مقام

علیگڑھ: بانی درسگاہ سر سید احمد خان کی پیدائش 17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں ہوئی اور ان کی وفات 27 مارچ 1898 کو علیگڑھ میں ہوئی۔ سر سید کی تدفین علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی تاریخی جامع مسجد میں ہوئی جس کو سر سید مسجد بھی کہا جاتا ہے۔

سر سید سے متعلق تاریخی کتابوں اور دستاویزات کی نمائش

سر سید احمد خان نے سنہ 1875 میں چھ بچوں کے ساتھ مدرسۃالعلوم کی شکل میں ایک تعلیم کا پودا لگایا تھا جو سر سید کے انتقال کے 22 سال بعد 1920 میں پارلیمانی ایکٹ کے تحت یونیورسٹی میں تبدیل ہو کر ایک تناور درخت بنا جہاں آج نرسری کلاس سے پی ایچ ڈی کی تعلیم دی جاتی ہے، تقریبا تیس ہزار طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

سر سید کے 205 ویں یوم پیدائش کے موقع پر ضلع علیگڑھ کے سول لائن علاقے میں موجود ابن سینا اکیڈمی میں سر سید نمائش کا اہتما کیا گیا جس میں سر سید کی ذاتی چیزوں کے ساتھ سر سید کی حیات میں لکھی گئی تاریخی اور اہم کتابوں اور دستاویزات کو بھی نمائش میں رکھا گیا ہے۔

ابن سینا اکیڈمی کے بانی، اے ایم یو کے سابق خزانچی پدم شری پروفیسر سید ظل الرحمن نے بتایا کہ ابن سینا اکیڈمی میں 32 ہزار کتابیں، 17 ہزار جنرلز اور تقریبا 1150 مخطوطات ہے 400 سے لے کر 500 برس قدیم۔ اسی طرح سے سر سید سے متعلق قیمتی مجموعہ ہے بہت سی کتابیں ایسی ہیں جو سر سید کی حیات میں چھپی ہیں جیسے سر سید نے جو 'لائف اور محمد' لکھی جس کی پہلی اشاعت سنہ 1870 میں لندن میں شائع ہوئی جس کے بعد بھارت میں آکر سر سید نے 1875 میں مدرستہ العلوم کی بنیاد رکھی تھی اس نمائش کا مقصد نوجوان نسل اور اساتذہ کو سر سید کو پڑھ کر جاننے کا موقع فراہم کرنا ہوتا ہے۔ Exhibition of historical books and documents related to Sir Syed

پروفیسر ضیاءالرحمان نے بتایا کہ سر سید کی کتابوں کے ساتھ سر سید سے متعلق اور ان کی ذاتی چیزوں کو بھی نمائش میں رکھا گیا ہے جیسے سر سید احمد خان پر اب تک جتنے بھی ڈاک ٹکٹ نکلے ہیں بھارت، پاکستان اور ماریشس سے نکلے، سر سید کے پاس جو دو پیپر ویہٹ تھے شیل کی شکل میں، پاکستان سے جاری سر سید کے نام اور تصاویر والے سکے، سر سید کی کتابیں اور رسالے وغیرہ کو نمائش میں رکھا گیا ہے۔ ابن سینا اکیڈمی میں سر سید نمائش کو دیکھ آئی طالبات نے سر سید سے متعلق تاریخی اور اہمیت کی حامل کتابوں دستاویزات اور چیزوں کو دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔ Exhibition in Ibn Sina Academy

اے ایم یو کی مولانا آزاد لائبریری اور سیر سید ہاوس کے علاوہ ابن سینا اکیڈمی میں بھی سر سید سے متعلق تاریخی کتابوں اور دستاویزات کا ذخیرہ موجود ہے جس کی نمائش کا اہتمام سر سید کی یوم پیدائش کے موقع پر کیا جاتا ہے تاکہ نوجوان نسل سمیت اساتذہ بھی سر سید کو پڑھیں اور اُن کے مشن کو عملی جامہ پہنائیں کیوں کہ سرسید کے مشن کو آگے بڑھانا ہی سچی خراج تحسین ہے۔ Sir Syed exhibition in Ibn Sina Academy

یہ بھی پڑھیں : Essay Writing Competition کُل ہند مضمون نویسی میں مسلم طالبہ کو پہلا مقام

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.