سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان کو سیتاپور جیل میں مقید ہوئے اب تقریباً ایک برس کا عرصہ مکمل ہونے کو ہے۔ ان کے ساتھ ہی اعظم خاں کے فرزند سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم بھی جیل میں قید ہیں، جبکہ اعظم خاں کی اہلیہ رکن اسمبلی ڈاکٹر تزئین فاطمہ 10 ماہ بعد ضمانت منظور ہونے پر رہا ہوکر گذشتہ ماہ باہر آ چکی ہیں۔
ڈاکٹر تزئین فاطمہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اعظم خاں کی جانب سے تو یونیورسٹی کو بچانے کے لئے قانونی لڑائی جاری ہے، لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام وہ لوگ جو تعلیم اور تعلیمی اداروں سے محبت رکھتے ہیں ان کو جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لئے آگے آنا چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ جماعت اسلامی ہند کا ایک وفد دہلی مرکز سے رامپور اعظم خاں کی رہائش گاہ پہنچا تھا اور ڈاکٹر تزئین فاطمہ سے ملاقات کرکے ان کے اہل خانہ اور محمد علی جوہر یونیورسٹی سے متعلق تفصیلی گفتگو کی تھی۔
مزید پڑھیں:
مظفر نگر: کسانوں کی مہا پنچایت میں عوام کا ہجوم
تزئین فاطمہ نے اس متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ آج جماعت اسلامی ہند کے ذمہ داران نے ان سے ملاقات کرکے اعظم خاں اور ان کی خیریت دریافت کی ،تو وہیں جوہر یونیورسٹی کو بچانے کے لئے متحدہ طور پر جدوجہد کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔