رامپور: 23 جون کو ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب Lok Sabha Bypolls 2022 کی تشہیری مہم زوروں پر ہے۔ خصوصی طور پر دو امیدوار میدان میں ہیں، ان میں ایک سماجوادی پارٹی سے اعظم خان نے اپنے قریبی عاصم راجہ کو امیدوار بنایا ہے، وہیں بی جے پی سے گھنشیام سنگھ لودھی BJP Candidate Ghanshyam Singh Lodhi میدان میں ہیں۔ دونوں امیدواروں نے اس الیکشن کو فتح کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ مسلسل یہ امیدوار عوام کو لبھانے کے لیے بڑے بڑے وعدے کر رہے ہیں کہ اگر عوام نے انہیں رکن پارلیمان منتخب کرکے پارلیمنٹ بھیج دیا تو وہ عوام کے مسائل حل کر دیں گے۔'
رامپور کے گھیرا مردان خان محلہ میں بی جے پی امیدوار گھنشیام سنگھ لودھی BJP Candidate Ghanshyam Singh Lodhi کی حمایت میں ایک جلسہ منعقد کیا گیا۔ جہاں مسلم گوشت کاروباریوں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے۔ موجودہ حکومت میں گوشت کاروباریوں کو کافی دشواریوں کا سامنا ہے۔ دشواریوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے گوشت تاجر بر سراقتدار جماعت بی جے پی کے امیدوار کی حمایت کر رہے ہیں۔ یہاں منعقدہ انتخابی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی امیدوار گھنشیام سنگھ لودھی نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ لوک سبھا کے ضمنی انتخاب انہیں ووٹ کریں۔ اگر وہ رکن پارلیمان منتخب ہوتے ہیں تو مسلمانوں کو درپیش مسائل کو حل کیا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ مسلمان جب اپنے کاموں کے لیے سرکاری دفاتر جاتے ہیں تو ان کو شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ ان کو کام کے نام پر لوٹا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر آپ لٹنا چاہتے ہو تو اُدھر ہی کھڑے رہو اگر لٹنے سے بچنا چاہتے ہیں تو مجھے گلے لگالو، میں آپ کے تمام کام کراوں گا۔'
گھنشیام سنگھ لودھی کے اس بیان سے متعلق ای ٹی وی بھارت نے ان سے خصوصی بات چیت کی۔ ای ٹی وی بھارت نے ان سے سوال کیا کہ جمہوری نظام میں حکومت سب کے لیے ہوتی چاہے کسی طبقہ نے ان کو ووٹ دیا ہو یا نہیں۔ تو پھر مسلمانوں کو شک کی نظر سے کیوں دیکھا جا رہا ہے؟ کیوں سرکاری دفاتر میں مسلمانوں کے کام نہیں ہو رہے ہیں؟ ساتھ ہی ہم نے ان سے یہ بھی سوال کیا کہ رامپور سے بی جے پی کے دو وزرا ہیں۔ جس میں سے ایک مرکزی وزیر مختار عباس نقوی ہیں تو وہیں دوسری جانب ریاستی وزیر بلدیو سنگھ اولکھ ہیں۔ اس کے باوجود کیا وجہ ہے کہ رامپور کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ جب دو وزرا کے رہتے ہوئے رامپور والوں کے کام نہیں ہو رہے ہیں تو آپ کو رکن پارلیمان منتخب ہونے سے کس طرح مسائل حل ہوں گے؟ ہمارے ان تمام سوالات کے جواب انہوں نے گول مول انداز میں دیے'۔
بہرحال اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ گھنشیام لودھی کے انتخابی وعدے انہیں کتنی عوام حمایت دلانے میں کامیاب ہوتی ہے اور 23 جون کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کس کے حق میں کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: