ETV Bharat / state

'بی جے پی کو شکست دینے کے لیے تمام پارٹیاں متحد ہوں' - بی جے پی کو شکست

ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں سابق گورنر عزیز قریشی نے اترپردیش میں آئندہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے سبھی سیاسی جماعتوں کو مل کر انتخاب لڑنے کی اپیل کی ہے۔

'بی جے پی کو شکست دینے کے لیے تمام پارٹیاں متحد ہوں'
author img

By

Published : Nov 22, 2019, 10:43 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں اتراکھنڈ و میزوم کے سابق گورنر عزیز قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں ملک کے کئی بڑے اہم مسائل پر اظہار خیال کیا۔

'بی جے پی کو شکست دینے کے لیے تمام پارٹیاں متحد ہوں'

ایودھیا معاملے پر عدالت عظمی کے ذریعے دیئے گئے فیصلے پر انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے خوش نہیں ہوں کیونکہ ملک کے سبھی مسلمانوں کو اس کا ملال ہے اور دکھ بھی ہے لیکن ریویو پٹیشن داخل کرنے کے حق میں بھی نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ختم کر دینا چاہیے اور اپنی تعمیر و ترقی میں لگ جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت کے ذریعے جو پانچ ایکڑ زمین دی گئی ہے اسے بھی مندر کو وقف کر دینا چاہیئے۔

سادھوی پرگیہ کو وزارت دفاع کی ایک کمیٹی میں رکن بنانے پر انہوں نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لیے شرمناک ہے جو شخص بم بلاسٹ کا ملزم ہو اسے کیسے وزارت دفاع کی کمیٹی کا رکن بنایا جاسکتا ہے۔

گزشتہ روز لکھنؤ کی معروف یونیورسٹی خواجہ معین الدین چشتی عربی اردو فارسی یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کا پروگرام ہوا تھا جس نے موجودہ گورنر آنندی بین پٹیل نے نائب وزیراعلی دنیش شرما کو مشورہ دیا تھا کہ یونیورسٹی کے نام تبدیل کردیا جائے اور خواجہ معین الدین چشتی رکھا جائے اور اردو عربی فارسی کو ہٹا دیا جائے۔

اس پر سابق گورنر عزیز قریشی نے کہا کہ یہ شرمناک ہے بے بنیاد چیزیں ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی سنسکرت یونیورسٹیاں چلتی ہیں تو کیا ان کا نام بدل دینا چاہیے انہوں نے کہا کہ گورنر ہوتے ہوئے ایسی باتیں زیب نہیں دیتی ہیں اور بی جے پی نام بدلنے میں مسلسل کوشاں ہے اور ایک دن وہ بھارت کا بھی نام بدل دیں گے۔

مہاراشٹر میں کانگریس این سی پی اور شیوسینا کی مشترکہ حکومت سازی پر انہوں نے کہا کہ کانگریس کو شیوسینا اور این سی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانا چاہیے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں اتراکھنڈ و میزوم کے سابق گورنر عزیز قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں ملک کے کئی بڑے اہم مسائل پر اظہار خیال کیا۔

'بی جے پی کو شکست دینے کے لیے تمام پارٹیاں متحد ہوں'

ایودھیا معاملے پر عدالت عظمی کے ذریعے دیئے گئے فیصلے پر انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے خوش نہیں ہوں کیونکہ ملک کے سبھی مسلمانوں کو اس کا ملال ہے اور دکھ بھی ہے لیکن ریویو پٹیشن داخل کرنے کے حق میں بھی نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ختم کر دینا چاہیے اور اپنی تعمیر و ترقی میں لگ جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت کے ذریعے جو پانچ ایکڑ زمین دی گئی ہے اسے بھی مندر کو وقف کر دینا چاہیئے۔

سادھوی پرگیہ کو وزارت دفاع کی ایک کمیٹی میں رکن بنانے پر انہوں نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لیے شرمناک ہے جو شخص بم بلاسٹ کا ملزم ہو اسے کیسے وزارت دفاع کی کمیٹی کا رکن بنایا جاسکتا ہے۔

گزشتہ روز لکھنؤ کی معروف یونیورسٹی خواجہ معین الدین چشتی عربی اردو فارسی یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کا پروگرام ہوا تھا جس نے موجودہ گورنر آنندی بین پٹیل نے نائب وزیراعلی دنیش شرما کو مشورہ دیا تھا کہ یونیورسٹی کے نام تبدیل کردیا جائے اور خواجہ معین الدین چشتی رکھا جائے اور اردو عربی فارسی کو ہٹا دیا جائے۔

اس پر سابق گورنر عزیز قریشی نے کہا کہ یہ شرمناک ہے بے بنیاد چیزیں ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی سنسکرت یونیورسٹیاں چلتی ہیں تو کیا ان کا نام بدل دینا چاہیے انہوں نے کہا کہ گورنر ہوتے ہوئے ایسی باتیں زیب نہیں دیتی ہیں اور بی جے پی نام بدلنے میں مسلسل کوشاں ہے اور ایک دن وہ بھارت کا بھی نام بدل دیں گے۔

مہاراشٹر میں کانگریس این سی پی اور شیوسینا کی مشترکہ حکومت سازی پر انہوں نے کہا کہ کانگریس کو شیوسینا اور این سی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانا چاہیے۔

Intro:ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں اتراکھنڈ و میزوم کے سابق گورنر عزیز قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت میں ملک کے کئی بڑے اہم مسائل پر کھل کر اظہار خیال کیا۔Body:مسٹر عزیز قریشی نے اتر پردیش کی سیاست پر کہاں کی آنے والے2022 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے سبھی سیاسی جماعتوں کو ایک ساتھ ملکر انتخاب میں حصہ لینا چاہیے یہی وہ راستہ ہے جس کے ذریعے سیکولرزم کو بچایا جا سکتا ہے اور بی جے پی کی شکست ممکن ہے۔
ایودھیا معاملے پر عدالت عظمی کے ذریعے دیئے گئے فیصلے پر انہوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے خوش نہیں ہوں ملک کے سبھی مسلمانوں کو اس کا ملال ہے اور دکھ بھی ہے لیکن ریویو پٹیشن داخل کرنے کے حق میں بھی نہیں ہوں انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ختم کردینا چاہیے اور اپنی تعمیر و ترقی میں لگ جانا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کی عدالت کے ذریعے جو پانچ ایکڑ زمین دی گئی ہے اسے بھی مندر کو وقف کر دینا۔

سادھوی پرگیہ کو وزارت دفاع کی ایک کمیٹی میں رکن بنانے پر انہوں نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لیے شرمناک ہے جو شخص بم بلاسٹ کا ملزم ہو اسے کیسے وزارت دفاع کی کمیٹی کا رکن بنایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے لیے ایک دھبہ نما اور شرمناک ہے۔
گزشتہ روز لکھنؤ کی معروف یونیورسٹی خواجہ معین الدین چشتی عربی اردو فارسی یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کا پروگرام ہوا تھا جس نے موجودہ گورنر آنندی بین پٹیل نے نائب وزیراعلی دنیش شرما کو مشورہ دیا تھا کہ یونیورسٹی کے نام تبدیل کردیا جائے اور خواجہ معین الدین چشتی رکھا جائے اور اردو عربی فارسی کو ہٹا دیا جائے اس پر سابق گورنر عزیز قریشی نے کہا کہ یہ شرمناک ہے بے بنیاد چیزیں ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں کئی سنسکرت یونیورسٹیاں چلتی ہیں تو کیا ان کا نام بدل دینا چاہیے انہوں نے کہا کہ گورنر ہوتے ہوئے ایسی باتیں زیب نہیں دیتی ہیں اور بی جے پی نام بدلنے میں مسلسل
کوشاں ہےاور ایک دن وہ ہندوستان کا نام بدل دیں گے۔

مہاراشٹر میں کانگریس این سی پی اور شیوسینا کی مشترکہ حکومت سازی پر انہوں نے کہا کہ کانگریس کو شیوسینا اور این سی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنانا چاہیے اور اہم وزارتوں کو کانگریس کو لینا چاہیے انہوں نے یہ بھی کہا کہ شیو سینا نا اگرچہ ہندوتوا کی حامی ہے لیکن بی جے پی کی طرح نہیں ہے بلکہ شیو سینا کی ہندوتوا میں نرمی ہے یہی وجہ ہے کہ کانگریس کو شیوسینا سے ہاتھ ملانا چاہیے۔Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.