سینیئر اردو صحافی ڈاکٹر مہتاب امروہوی نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خاص گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اردو صحافت میں سب سے بڑی قربانی مولانا محمد باقر کی رہی ہے۔ مولانا محمد باقر نے ملک کی آزادی کے لیے لکھا اور انگریزوں کی مخالفت کی اسی کے چلتے انگریزوں نے سینیئر اردو صحافی مولانا محمد باقر کو توپ کے منہ پر باندھ کر بم کے گولوں سے اڑا دیا تھا۔ اردو صحافت میں مولانا محمد باقر کی قربانیوں کو بھلایا نہیں جاسکتا۔ Dr. Mehtab Amrohvi on Urdu Journalism
ملک کی آزادی میں اردو صحافت کا اہم کردار رہا ہے اردو صحافت کے ذریعے ملک کی آزادی کی تحریک چلائی گئی تھی، جس کو لوگ پڑھ کر ملک کی آزادی کے لیے بیدار اور اپنی قربانی دینے کے لیے تیار رہتے تھے۔ ڈاکٹر مہتاب امروہی نے آگے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بڑے ہی افسوس کی بات ہے کہ اردو صحافت کو ادب کا حصہ نہیں مانا جاتا، جب کہ نغمہ نگار، مصنف اور اردو شاعری جیسی تمام قسموں کو اردو ادب کا حصہ مانا جاتا ہے، لیکن اردو صحافت کو ادب کا حصّہ نہیں مانا جاتا جب کہ اردو صحافی کے ذریعے ہی یہ پروان چڑھتے ہیں۔ اردو صحافت کو بھی ادب کا حصہ مانا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کی اس دنیا میں کہیں نہ کہیں اردو پر بھی اثر پڑا ہے، کتابوں اور ڈائریوں میں لکھی جانے والی اردو بھی اب ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر آ چکی ہے۔ اردو کو فروغ دینے کے لیے ہمیں اردو سیمینار جیسے پروگرام وقت وقت پر منعقد کرنے ہوں گے۔ اردو کو فروغ دینے کے لیے ہمیں اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم دلانی ہوگی۔ آج کے نوجوان طلبا انگلش میڈیم کی تعلیم تو لے لیتے ہیں، لیکن عربی اردو سے دور ہیں، ہمیں اپنی تہذیب کو قائم رکھنے کے لیے اردو کو برقرار رکھنا بے حد ضروری ہے۔'