ETV Bharat / state

'ایک ضلع ایک پیداوار' اسکیم سے متعلق عظیم اقبال ایڈووکیٹ سے خصوصی بات چیت - اترپردیش میں میں بڑے پیمانے پر بیروزگاری کے شکار یہاں کی اقلیتیں بالخصوص مسلم نوجوان

حکومت اترپردیش کی جانب سے ریاست کے بیروزگار افراد کو روزگار مہیا کرانے کے لیے چلائی جانے والی مہم 'ایک ضلع ایک پیداوار' اسکیم کے تحت حکومت روزگار شروع کرنے کے لیے 25 لاکھ روپے تک کا قرض دیتی ہے۔

interview with azeem iqbal advocate in rampur uttar pradesh
'ایک ضلع ایک پیداوار' اسکیم سے متعلق عظیم اقبال ایڈووکیٹ سے خصوصی بات چیت
author img

By

Published : Jun 4, 2020, 8:35 AM IST

ریاست اترپردیش میں میں بڑے پیمانے پر بیروزگاری کے شکار یہاں کی اقلیتیں بالخصوص مسلم نوجوان بھی ہیں۔ مسلمانوں کے مسائل کو لےکر کئی مسلم تنظیمیں کام کر رہی ہیں۔ روزگار مہیا کرانے والی اس اسکیم سے متعلق بیداری پیدا کرنے میں کیا کچھ کوششیں کی جا رہی ہیں اس کے لیے ہم نے آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے صوبائی صدر عظیم اقبال خاں ایڈووکیٹ سے خصوصی گفتگو کی۔ کیا ہے یہ اسکیم اور کیا ہے اس کی حقیقت؟ اس پر انہوں نے روشنی ڈالی۔

'ایک ضلع ایک پیداوار' اسکیم سے متعلق عظیم اقبال ایڈووکیٹ سے خصوصی بات چیت

اترپردیش میں بے روزگاروں کو روزگار مہیا کرانے کے مقصد سے وزیر اعظم روزگار پروگرام، چیف منسٹر یوتھ سیلف ایمپلائمنٹ اور 'ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ' اسکیم شروع کی گئی ہیں۔ حکومت کا مقصد ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار سے جوڑا جائے۔ اس کے لیے روزگار شروع کرنے کے خواہش مند افراد کو حکومت زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ روپے تک کا قرض دیتی ہے۔ اس برس درخواست فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ 15 جون مقرر کی گئی ہے۔

اس خصوصی بات چیت میں آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے صوبائی صدر عظیم اقبال خاں ایڈووکیٹ نے کہا کہ ان کی تنظیم نہ صرف بے روزگار مسلم نوجوان سے یہ فارم بھروا رہی ہے بلکہ ان کو اس کی ترغیب بھی دے رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ افراد اس اسکیم کا فائدہ حاصل کریں۔

بات چیت کے دوران انہوں نے رامپور میں روزگار سے متعلق محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ تو تمام ضرورت لوگوں کو اس اسکیم سے جوڑنے کی کوشش رہے ہیں۔ لیکن متعلقہ محکمہ بدعنوانی کا مقام بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پیسے دے رہے ہیں وہاں ان کا کام تو ہو جاتا ہے مگر اس اسکیم کے مستحق اکثر افراد اس سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے اس بدعنوانی پر روک لگانا بہت ضروری ہے۔

ریاست اترپردیش میں میں بڑے پیمانے پر بیروزگاری کے شکار یہاں کی اقلیتیں بالخصوص مسلم نوجوان بھی ہیں۔ مسلمانوں کے مسائل کو لےکر کئی مسلم تنظیمیں کام کر رہی ہیں۔ روزگار مہیا کرانے والی اس اسکیم سے متعلق بیداری پیدا کرنے میں کیا کچھ کوششیں کی جا رہی ہیں اس کے لیے ہم نے آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے صوبائی صدر عظیم اقبال خاں ایڈووکیٹ سے خصوصی گفتگو کی۔ کیا ہے یہ اسکیم اور کیا ہے اس کی حقیقت؟ اس پر انہوں نے روشنی ڈالی۔

'ایک ضلع ایک پیداوار' اسکیم سے متعلق عظیم اقبال ایڈووکیٹ سے خصوصی بات چیت

اترپردیش میں بے روزگاروں کو روزگار مہیا کرانے کے مقصد سے وزیر اعظم روزگار پروگرام، چیف منسٹر یوتھ سیلف ایمپلائمنٹ اور 'ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ' اسکیم شروع کی گئی ہیں۔ حکومت کا مقصد ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار سے جوڑا جائے۔ اس کے لیے روزگار شروع کرنے کے خواہش مند افراد کو حکومت زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ روپے تک کا قرض دیتی ہے۔ اس برس درخواست فارم جمع کرنے کی آخری تاریخ 15 جون مقرر کی گئی ہے۔

اس خصوصی بات چیت میں آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے صوبائی صدر عظیم اقبال خاں ایڈووکیٹ نے کہا کہ ان کی تنظیم نہ صرف بے روزگار مسلم نوجوان سے یہ فارم بھروا رہی ہے بلکہ ان کو اس کی ترغیب بھی دے رہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ افراد اس اسکیم کا فائدہ حاصل کریں۔

بات چیت کے دوران انہوں نے رامپور میں روزگار سے متعلق محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ تو تمام ضرورت لوگوں کو اس اسکیم سے جوڑنے کی کوشش رہے ہیں۔ لیکن متعلقہ محکمہ بدعنوانی کا مقام بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پیسے دے رہے ہیں وہاں ان کا کام تو ہو جاتا ہے مگر اس اسکیم کے مستحق اکثر افراد اس سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے اس بدعنوانی پر روک لگانا بہت ضروری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.